ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق درست تکنیک کے بلے باز مگر!!!!
لندن:پاکستان کے ٹیسٹ بیٹسمین اسد شفیق کو مبصرین اور کرکٹ ماہرین درست تکنیک کے حامل بلے بازوں میں شمار کرتے ہیں لیکن وہ ابھی تک خود کو فتح گر اور ورلڈ کلاس بیٹسمین کے طور پر منوا نہیں سکے۔جب اس بارے میں ان سے سوال کیا جائے تو وہ کوئی ٹھوس دلیل کی بجائے یہ جواب دیتے ہیں کہ انھیں اس کی پروا نہیں ۔ ماہرین کے خیال میں کسی بھی بڑے بیٹسمین کی تعریف یہی ہے کہ میچ میں فتح دلائے وہی بڑا بیٹسمین ہوتا ہے۔جاوید میانداد ٹیسٹ کرکٹ میں 8832 رنز کے ساتھ بیٹسمینوں کی فہرست میں 17 ویں نمبر پر ہیں لیکن اس کے باوجود دنیا انہیں بہت بڑا بیٹسمین تسلیم کرتی ہے کیونکہ وہ میچ میں فتح کی کلیدبھی تھے اور میچ بچانے کی ڈھال بھی۔انضمام الحق، یونس خان اور مصباح الحق بھی انھی خوبیوں سے مالا مال تھے ۔ اسد شفیق نے 66 میں سے 54 ٹیسٹ میچ مصباح الحق کی کپتانی میں کھیلے۔ انھوں نے اپنی 12 میں سے 10 سنچریاں مصباح الحق کی قیادت میں اسکور کی ہیں۔ ان کی 12 میں سے 6 سنچریاں ان 26 ٹیسٹ میچوں میں بنی ہیں جو پاکستان ہارگیاتھا جبکہ 12 میں سے 4سنچریاں ان 29 ٹیسٹ میچوں میں بنائی گئیں جو پاکستان جیتا لیکن یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ پاکستان وہ 4 ٹیسٹ میچز صرف اسد شفیق کی بیٹنگ کی بدولت جیتا ۔ یونس خان اور مصباح الحق کے جانے کے بعد اسد شفیق10 ٹیسٹ میچوں کی 18 اننگز میں 39 کی اوسط سے706 رنز ہی اسکور کر پائے جن میں 2سنچریاں شامل ہیں اور یہ وہ سنچریاں ہیں جو پاکستان کی شکست پر ختم ہونے والے ٹیسٹ میچوں میں بنی ہیں۔اسد شفیق نے 8 سال پہلے پاکستان کیلئے پہلا ٹیسٹ کھیلا اور اب تک 66 میں سے 61 ٹیسٹ وہ مسلسل کھیلے ہیں ۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں