Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹریلین ریال کا بجٹ.... وسیع اور ہمہ جہت

سعود ی عرب سے شائع ہونے والے اخبار” الریاض‘ کا اداریہ نظر قارئین ہے
            2019ءکا سعودی قومی بجٹ سعودی وژن 2030کے بعد آنے والا تیسرا بجٹ ہے البتہ اخراجات کے حجم کے حوالے سے ٹریلین ریال کی حد عبور کرنے والا پہلا بجٹ ہے۔ یہ بجٹ ہمہ جہت بھی ہے اور وسیع البنیاد بھی۔ اسکے مثبت نقوش بتا رہے ہیں کہ سعودی عرب عظیم الشان اقتصادی و ترقیاتی اصلاحات کا بڑا منصوبہ نافذ کرنے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔
            بجٹ میں مذکور اعدادوشمار نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ سعودی عرب نے مالیاتی وسائل میں تنوع کے فروغ کیلئے جو اسکیمیں ترتیب دی تھیں۔ وہ کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ یہ بجٹ سعودی اقتصاد کے فروغ کے حوالے سے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا مجموعہ ہے۔ یہ منصوبہ بتا رہا ہے کہ سعودی قیادت اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسے اسٹراٹیجک منصوبہ بندی میں کامیابی پر کامیابی ملتی چلی جارہی ہے۔
            خادم حرمین شریفین اور ولی عہد عوام کو سماجی تحفظ فراہم کرنے پر کمر بستہ ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ شہریوں کی بنیادی ضرورتیں اور تقاضے پورے ہوں۔ سرکاری اخراجات میں عوام کی ضرورتوں کو ترجیحات میں رکھا گیا ہے۔اس کا سب سے پہلا ثبوت یہ ہے کہ شاہ سلمان نے شہری اور عسکری اداروںکے تمام سعودی ملازمین کیلئے مہنگائی الاﺅنس میں ایک سال کی مزید توسیع کردی ہے۔ اس سے ریٹائرڈ ملازمین بھی فیض یاب ہونگے۔ اسی کے ساتھ سعودی طلباءو طالبات کا اسکالر شپ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
            سعودی عرب میں ان دنوں ہمہ جہتی ترقی کی فضا بنی ہوئی ہے ۔ عظیم الشان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے۔ ترقیاتی پروگرام روبعمل لائے جارہے ہیں۔سعودی عرب ہر قومی تقریب اور نئے ترقیاتی اعلان کے ساتھ اس امر کی تاکید کرتا ہے کہ سعودی عرب کے قائدین اور عوام اتحاد اور ہم آہنگی کی روشن مثال ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کا دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔ سب کے سب سیاسی دھارے میں ایک صفحہ پر ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
                                                     

شیئر: