کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ظلم و ستم روز بروز شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اور نہتے کشمیریوں کی شہادتوں کا سلسلہ جاری وساری ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے جانب سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے اس سلسلے میں ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر بھی صارفین کشمیر میں جاری مظالم پر دنیا کی بے حسی کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔
احمد سالار نے ٹویٹ کیا : شہیدوں کے لہو سے جو زمین سیراب ہوتی ھے بڑی زرخیز ہوتی بہت شاداب ہوتی ہے ۔ہم کشمیری ہیں کشمیر ہمارا ہے۔
ریان نے لکھا : عمران خان نے آج کھل کر وادی کشمیر میں جاری ظلم کے خلاف بات کی ہے. اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق رائے شماری سےحل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہےکہ نوازشریف کشمیر کے مسئلے پر خاموش رہتے تھے اس لیےانڈیا کے فیورٹ تھے۔
یاسر خان نے ٹویٹ کیا : وزیراعظم عمران خان کرپٹ نہیں اور ایک عزت دار لیڈر ہے یہی وجہ ہےکہ آج وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلفیونک رابطہ کیا اور مسلہ کشمیر حل کرنے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔نوازشریف میں تو اتنی ہمت ہی نہیں تھی کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ایسے آواز اٹھاتا۔
ڈاکٹر فرحان نے لکھا : جس طرح پاکستان بننے سے پہلے مسلمانوں پر ظلم و ستم کی تاریخ رقم کی جاتی تھی اب ایسی ہی ایک تاریخ کشمیر میں رقم کی جا رہی ہے۔
حنظلہ طیب نے ٹویٹ کیا : پھیرن کشمیریوں کا قومی لباس ہے جو عموماََ سردیوں میں پہنا جاتا ہے۔بھارتی فوج کی بوکھلاہٹ نے کشمیر میں پھیرن کو سکیورٹی رسک قرار دے دیا ہے جسکے بعد سرکاری اداروں اور یونیورسٹیوں میں عام لوگوں اور صحافیوں کو پھیرن پہن کر داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔