انتہائی منجھے ہوئے ارکان پر مشتمل خارجہ پالیسی کونسل کا قیام
اسلام آباد: وزیر اعظم نے وزارت خارجہ کی 18 ارکان پر مشتمل مشاورتی کونسل کی منظوری دیدی ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کونسل خارجہ پالیسی سے متعلق غیر جانب دارانہ رائے دینے سمیت معاشی معاملات پر بھی مشاورت فراہم کرے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے منظور کی گئی کونسل کے چیئرمین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ہوں گے جبکہ 10 خارجہ پالیسی ماہرین بھی اس کا حصہ ہوں گے جن میں سے 8 ارکان بلحاظ عہدہ کونسل کا حصہ بنیں گے۔ ذرائع کے مطابق کونسل کے ارکان میں سابق سفیر سلمان بشیر، جلیل عباس جیلانی، اشرف جہانگیر قاضی، محمدصادق، ڈاکٹر رفعت حسین، ڈاکٹر ہما باقی، ڈاکٹر حسن عسکری رضوی، ڈاکٹر عادل نجم، ڈاکٹر رابعہ اختر اور قاسم نیاز اور بربنائے عہدہ ارکان میں وزیرقانون و انصاف، وزیر خزانہ، مشیر تجارت، ٹیکسٹائل و صنعت و پیداوار، وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، سیکرٹری خارجہ، ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد، ڈائریکٹر جنرل فارن سروس اکیڈمی اور ایڈیشنل سیکرٹری فارن منسٹر آفس شامل ہیں۔ تمام ارکان کونسل اعزازی بنیاد پر خدمات فراہم کریں گے اور ضرورت کے تحت وزیر خارجہ متعلقہ شعبے میں اہلیت اور تجربے کی بنیاد پر ایڈہاک اضافی کونسل ارکان تعینات کرسکیں گے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیان میں کہا ہے کہ یہ ایڈوائزری کونسل انتہائی منجھے ہوئے تجربہ کار افراد پر مشتمل ہے ۔ اس میں سابق سفرا اور فارن سیکرٹری بھی شامل ہیں، یہ تمام سفارتکار، اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر اپنی ماہرانہ آرا دیں گے، اس کے علاوہ ہم نے تدریسی شعبہ سے وابستہ ملک کی نامور یونیورسٹیوں سے وابستہ ماہرین کو بھی شامل کیا ہے ، وزیر خارجہ نے مزید کہا ایک تنقید جو اکثر سننے میں آتی ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی ہمیشہ دفاع پر مرکوز رہتی ہے اور معاشی پہلوﺅں کو نظرانداز کیا جاتا ہے اسی تنقید کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایسے حضرات کو بھی شامل کیا ہے جو معاشیات اور تجارت کے شعبوں سے منسلک ہیں۔ جلد ہی ایڈوائزری کونسل کی میٹنگ بلائی جائے گی۔