نفرت انگیز بیانات دینے والوں کو نذرآتش کردیا جائے،راج بھر
علی گڑھ۔۔۔۔۔اتر پردیش حکومت میں وزیر اوم پرکاش راج بھر نےنفرت انگیز بیانات دینے والے رہنماؤں کو نذرِ آتش کرنے بات کہی۔ 13 جنوری کو علی گڑھ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیاکہ کوئی بڑا سیاسی رہنما ہندو،مسلم فساد میں کیوں نہیں مارجاتا؟ساتھ ہی راج بھر نے یہ بھی کہا کہ ان سیاسی رہنماؤں کو نذر آتش کردیا جائے جو مذہب کی بنیاد پر لڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔تب ہی انہیں دوسروں کے دکھ درد کا احساس ہوگا۔راج بھر نے ہندو،مسلم فسادات میں بے قصور لوگوں کی موت پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ نفرت انگیزی کرنیوالے رہنما آگ کا شکار کیوں نہیں ہوتے۔ ایسے رہنما ہندوؤں اور مسلمانوں کےدرمیان خلیج پیدا کرنے کا کام کرتے ہیں۔ ہندوستانی آئین میں ہر ہندوستانی کو ووٹ دینے کا حقحاصل ہےمگر بعض سیاسی رہنمافرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے میں مصروف رہتے ہیں۔ راج بھر کا یہ بیان سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے درمیان 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے بعد آیا ہے۔ چونکہ اوم پرکاش راج بھرنے پہلے سے ہی بی جے پی کو اپنا رویہ بدلنے کے لیے 100 دنوں کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔ راج بھر نے کہا کہ اگر بی جے پی کا مثبت ردعمل سامنے نہیں آیاتو وہ ان کی پارٹی یوپی کی تمام 80نشستوں پر انتخابات لڑنے کیلئے تیار ہے۔