تہران۔۔۔ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے چیئرمین علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ تہران نے 2015 ء میں جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے معاہدے کے بعد بھی جوہری سرگرمیاں جاری رکھی ہیں۔ ایک انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ معاہدے میں یہ بات شامل تھی کہ "آراک"جوہری پلانٹ میں ایندھن ذخیرہ کرنے کے لیے لگائے گئے پائپوں میں کنکریٹ بھردی جائیگی۔ ہم نے ایسا ہی کیا مگر ریاست کی اعلیٰ اتھارٹی کے حکم پر ہم نے نئے پائپ خرید کر ان میںایندھن بھر دیا۔ اگراس کا پہلے اعلان کرتے تو دوسرے ممالک ہم پر ان پائپوں میں بھی کنکریٹ بھرنے کے لیے دبائو ڈالتے مگر خاموشی اختیار کی۔علی اکبر صالحی نے کہا کہ جوہری ایندھن کو ذخیرہ کرنے کے لیے نئے پائپوں کی خریداری کا حکم آیت اللہ علی خامنہ ای کی طرف سے دیا گیا تھا۔ سپریم لیڈر نے ہدایت کی کہ امریکیوں اور یورپینز پر اعتماد نہ کیا جائے۔ ہمیں خود کو ہر طرح کے حالات کے لیے تیار رکھنا ہوگا۔