سزا معطلی کیس میں نواز شریف کی طبی رپورٹس طلب
اسلام آباد: عدالت عالیہ میں العزیزیہ ریفرنس کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا ملی کی درخواست پر سماعت کی۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے نواز شریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ہائی کورٹ اسلام آباد کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، اس دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست میں نیا گراؤنڈ ہے اور اہل خانہ کو نواز شریف کی بہت فکر ہے۔ اس دوران جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ کیا جیل میں صحت کی سہولیات دستیاب نہیں؟، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹس ہمیں فراہم نہیں کی گئیں۔ بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں اور نیب و سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔
قبل ازیں ہفتے کے روز نواز شریف کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی صحت تسلی بخش نہیں ہے، لہٰذا العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی اپیلوں پر فیصلہ پہلے سنایا جائے ساتھ ہی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کیس میں سزا معطل کرکے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کا حکم جاری کیا جائے۔ وکلا نے درخواست کے ساتھ اسپیشل میڈیکل بورڈ کی 17 جنوری کی رپورٹ بھی جمع کرائی گئی تھی۔