محمد صلاح میچ کے دوران مذہبی اور نسل پرستانہ تلخ جملوں کی ز دمیں
لندن: انگلش کلب لیور پول کے مایہ ناز مصری کھلاڑی محمد صلاح کو پریمیئر لیگ کے دوران ویسٹ ہام کے ایک شائق نے نسل پرستانہ حملے کا نشانہ بنایا ۔بتایا گیا ہے کہ جب صلاح کارنر کک لگانے کیلئے ویسٹ ہام کے تماشائیوں سے بھرے اسٹینڈ کی جانب گئے تو ایک شخص نے ان کی مسلم شناخت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے خلاف نازیبا الفاظ کہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب صلاح کو اس طرح ان کے مذہب کا حوالہ دے کر کسی انگلش تماشائی کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہو ۔انگلش کلب نے اس معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے اور اس تماشائی کا پتہ چلانے کی کوشش کی جاری ہے۔ انگلش فٹبال کے جاری سیزن میں مذہبی اور نسل پرستی کے حوالے سے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ آرسنل کے کھلاڑی پر ایسا حملہ کرنے والے ٹوٹنہم کلب کے حامی پر تاحیات پابندی لگائی گئی ہے ۔ چیلسی کے4حامیوں کو ایسے ہی واقعے کے نتیجے میں گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ ایک اور کلب کے حامیوں کی جانب سے حریف کلب کے خلاف نسل پرستانہ نغمے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔ویسٹ ہام کے ترجمان نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے کلب میں اس قسم کے طرزعمل کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی نافذ ہے ، اگر کسی کو اس واقعے میں ملوث شخص کے بارے میں علم ہو تو وہ کلب اور پولیس کو اطلاع دے تاکہ اس کے خلاف کارروائی ممکن ہو سکے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوز اسپورٹس"جوائن کریں