سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت انسداد بدعنوانی کی اعلیٰ کمیٹی سرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کرنے والوں کو دنداں شکن سبق سکھانے اور شفافیت کے تحفظ کیلئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہے۔ اعلیٰ کمیٹی لوٹا ہوا سرکاری خزانہ واپس لانے کی مہم بھی چلائے ہوئے ہے۔ متعدد اسپیشلسٹ ورکنگ کمیٹیاں تعاون کررہی ہیں۔ شاہی فرمان کے مطابق سرکاری خزانے کے چوروں کی فہرست تیار کی گئی۔ ایسے لوگوں کی نشاندہی کی گئی جنہوں نے ناحق سرکاری خزانہ لوٹا ۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو ریاض کے قصر یمامہ میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ جو شخص بھی سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانا چاہے گا، اس کے تقدس کو پامال کریگا اور اس سے کھلواڑ کریگا اُسے دنداں شکن جواب سکھا دیا جائیگا۔ شاہ سلمان نے یہ انتباہ دیکر سرکاری خزانے کے نگراں تمام اداروں کو اپنی کارکردگی مزید موثر بنانے اور سرکاری خزانے کے تحفظ کےلئے موثر اقدامات کرنے کا پیغام بھی دیا ہے۔
اب تک 400ارب ریال سے زیادہ سرکاری خزانے میں واپس کرائے گئے ہیں۔ یہ بہت بڑ ی رقم ہے۔ یہ نقدی ، کرنسی نوٹس اور پلاٹس و کمپنیوں کی شکل میں سرکاری خزانے کو ملے ہیں۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سرکاری خزانے کو کس انداز میں اور کتنا لوٹا گیا ہے۔ اسی تناظر میں حکومت سرکاری خزانے کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والوں سے آہنی پنجوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہوئی ہے۔