Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران جوہری معاہدے کی تعمیل کررہا ہے، اقوام متحدہ

نیویارک۔۔۔ اقوام متحدہ کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ادارے نے کہا ہے کہ ایران 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے کی تعمیل کررہا ہے اور مزید ہتھیاروں کی تیاری سے گریز کرنے پر کاربند ہے۔ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی(آئی اے ای ای) کے بورڈ آف گورنرز کو معمول کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے گزشتہ ماہ رکن ممالک کو بھیجی گئی ایک خفیہ رپورٹ کی تصدیق کی۔ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہوئے جوہری معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے تحت ہونے والے جوہری معاہدے پر عمل کررہا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ایران اپنے ان وعدوں پر مکمل طور پر عمل در آمد جاری رکھے۔یاد رہے کہ 2015 میں امریکہ، جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین نے ایران کے ساتھ جوہری عدم پھیلاﺅ کے معاہدوں پر دستخط کئے تھے جس کے بدلے میں ایران پر عائد عالمی پابندیاں ہٹانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔بعد ازاں امریکہ میں صدارتی انتخاب کے بعد ٹرمپ نئے صدر بنے تھے اور انہوں نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ ہوئے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔واشنگٹن میں اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور امریکہ پابندیاں دوبارہ بحال کرے گا۔انہوں نے کہاکہ ایران نے جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل تیار کر لئے ہیں، اگر معاہدے کو جاری رکھا گیا تو جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی اور ایک ایسی ریاست کو جوہری ہتھیار کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو امریکہ کی بربادی کے نعرے لگاتی ہو۔امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔
 

شیئر: