Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیپو سلطان آخری دم تک لڑا،ہم بھی تیار ہیں،عمران خان

 تھرپارکر ... وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک ہماری حکومت ہے۔ ملک میں کسی عسکری تنظیم کو نہیں چلنے دیں گے۔ ہمیں لڑنا پڑا تو ہماری فوج بھی تیار ہے اور عوام بھی۔ کوئی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ پاکستانیوں کا خون بہا کر الیکشن جیت لے گا جوابی کارروائی سے دریغ نہیں کریں گے۔پاکستان میں تمام اقلیتیوں کے حقوق برابر رہیں گے۔ حکومت ملک میں ہندو برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ زیادتی نہیں ہونے دیں۔انسانوں کو تقسیم کرکے ووٹ لینا آسان سیاست ہے۔ جمعہ کو سندھ کے علاقے چھاچھرو میں عوام میں صحت کارڈز تقسیم کرنے کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ا لیکشن کے بعدپاکستان میں پہلاجلسہ چھاچھرو میں کر رہا ہوں۔ الیکشن نہیں ہورہے۔ اس کے باوجود یہاں جلسہ کر رہا ہوں۔چھاچھرو میں جلسہ کیوں کر رہاہوں اس کی ایک وجہ ہے۔ چھاچھروپاکستان کاسب سے پسماندہ علاقہ ہے۔ تھرپارکر کے75فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔13 بھوک کے سبب مر چکے ہیں۔ اقتدار میں آنے کا مقصد پاکستان میں لوگوں کوغربت سے نکالنے کی کوشش ہے۔اٹھارویں ترمیم کے بعد تقریباً سارے اختیارات صوبوں کے پاس ہیں لیکن ہیلتھ انشورنس کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔انہوں نے کہا تھرپارکرمیں ایک لاکھ12ہزارگھرانوں کوہیلتھ انشورنس کارڈملیں گے۔ کوشش کریں گے سارے تھرپارکرکے لوگوں کوہیلتھ کارڈپہنچائیں۔تھرپارکرمیں موبائل اسپتال شروع کریں گے اور 2 بڑی گاڑیاں ہوں گی۔ پورے تھرپارکر میں موبائل اسپتال کی گاڑیاں چلیں گی۔ 4 ایمبولینس بھی فراہم کریں گے۔انہوںنے کہا کہ تھرپارکرمیں کالاسونارکھاہواہے یعنی کوئلہ موجودہے۔ ہمارافیصلہ ہے کہ پسماندہ علاقوں سے جوبھی معدنیات نکلے گی پہلاحق علاقے کاہوگا۔ فیصلہ کیا ہے پاکستان کی انشااللہ تمام پالیسیاں تبدیل کرینگے۔ کوشش کریں گے سب سے پہلے پسماندہ علاقوں میں ترقی کریں گے۔وزیراعظم نے تھرپارکر میں 100آراوپلانٹ فوری لگانے کااعلان کرتے ہوئے کہا اس کے بعدبھی اگرضرورت ہوئی تومزیدآراوپلانٹس لگائیں گے۔ سندھ حکومت کو کہیں گے کہ اپنا فرض پورا کرے اور جو کچھ ہوسکا وہ وفاق بھی کرے گا کیوں کہ یہ علاقہ سب سے پیچھے رہ چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیوں کے حقوق برابر رہیں گے۔ انسانوں کو تقسیم کرکے ووٹ لینا آسان سیاست ہے۔ کراچی میں بھی نقرتیں پھلا کر ووٹ لیا گیا اگر ایسا نہ ہوتا تو کراچی دبئی کے برابرہوتا۔پاکستان میں کوئی پشتونوں کے نام پر تقسیم کرتا، کوئی بلوچوں کے نام پر، کوئی پنجابی اور کوئی سندھی کارڈ کھیل کرسیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔اپنے ملک کی حفاظت کیلئے آخری دم تک لڑیں گے۔ ہمارا ہیرو ٹیپوو سلطان ہے بہادر شاہ ظفر نہیں۔ ٹیپو سلطان آخری دم تک لڑا۔اگر ہمیں لڑنا پڑا تو ہماری فوج بھی تیار ہے اور عوام بھی۔عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی کی سیاست انسانوں کو تقسیم کرنا اور نفرتیں پھیلانا ہے۔ پلوامہ کے بعد کشمیریوں کے ساتھ ظلم کیا اور مشتعل ہجوم نے مسلمانوں پر تشدد کیا۔ الیکشن میں کامیابی کے لئے نریندر مودی نے پاکستان کیخلاف جنگ کا ماحول بنایا۔ بار بار واضح کیا کہ جنگ نہیں چاہتے ہم امن چاہتے ہیں۔اسی لئے پائلٹ کو رہا کیا۔ کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔
 

شیئر: