وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں یوم پاکستان روایتی جوش جذبے سے منایاگیا۔ دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔ اسلام آباد میں یوم پاکستان پریڈ منعقد ہوئی۔ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے۔شہرکے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی بڑھادی گئی ۔ فضائی حدود اور موبائل فون سروس وقتی طور پربند رہی ۔شکرپڑیاں اورفیض آباد کے درمیان واقع پریڈایونیومیں شایان شان تقریب ہوئی۔اس سال یوم پاکستان کا تھیم”پاکستان زندہ باد“ رکھاگیا۔
اسی مناسب سے آئی ایس پی آر نے ہرشعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے پروموجاری کئے ہیں۔ دلوں کو گرمانے والا قومی نغمہ بھی جاری کیاگیاہے۔ پریڈ میں تینوں مسلح افواج کے زیراستعمال دفاعی سازوسامان کی نمائش ہوئی۔ بیلسٹک وکروزمیزائل ،ٹینک ،توپوں سمیت روا یتی ہتھیار شامل تھے۔
اس مرتبہ کی یوم پاکستان پریڈ کی خاص بات دوست ممالک کی خصوصی شرکت ہے۔ملائشیا کے وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیرمحمدخصوصی طورپر شریک ہوئے ۔آذربائیجان کے وزیردفاع اوربحرین کی فوج کے سربراہ ،سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ چین اور ترکی کی فضائیہ کے طیارے بھی پریڈ میں شریک ہوئے ۔ سعودی عرب کے دستے بھی پریڈ میں شامل ہوئے۔
صدر مملکت عارف علوی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا۔یوم پاکستان کی مناسبت سے مسلح افواج کی پریڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان کے حصول کا سنگ میل ہے۔ قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت نے پاکستان کے حصول کو یقینی بنایا۔ آج آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہے، پوری قوم تجدید عہد کے ساتھ یوم پاکستان منارہی ہے۔
آج پاکستان ابھرتی ہوئی معاشی قوت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ جب پاکستان ہماری پہچان بنا تو ہمیں لامحدود چیلنجز کا سامنا تھا۔ہماری زندگیوں میں بہت سے نشیب و فراز آئے اور ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہم زندہ و تابندہ آزاد قوم ہیں، بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا۔ ہمیں 1947 کے نظریات اور تصورات کی عینک سے دیکھنا بھارتی قیادت کی تنگ نظری ہوگی۔ یہ خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے۔خطے کو امن کی ضرورت ہے۔ ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے۔ ہماری اصل جنگ غربت اور بے روزگاری کے خلاف ہے۔