’تمام حفاظتی انتظامات تھے مگر پائلٹ طیارے پر قابو پانے میں ناکام رہا‘
افریقی ملک ایتھوپیا کی حکومت نے گزشتہ ماہ حادثے کا شکار ہونے والے ایتھوپین ائیر لائنز کے طیارے کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں جہاز کے عملے سمیت 157 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایتھوپیا کی وزیر ٹرانسپورٹ ڈگماویت موگس نے جمعرات کو دارالحکومت عدیس ابابا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران رپورٹ پڑھتے ہوئے کہا کہ 10مارچ کو ET-300فلائٹ کے حادثے سے قبل امریکی طیارہ ساز کمپنی کے تیار کردہ بوئنگ میکس 8 کے پائلٹ نے باقاعدہ طور پر ہوابازی کے تمام اصولوں کو اپنایا تھا۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ طیارے کے عملے نے طیارہ ساز کمپنی کی جانب سے بتائے گئے تمام حفاظتی انتظامات مکمل کر رکھے تھے مگر پائلٹ طیارے پر قابو پانے میں ناکام رہا جس کے باعث یہ بدقسمت طیارہ منہ کے بل زمین پر آگرا۔
اس موقع پر انہوں نے بوئنگ کمپنی کو ان طیاروں کے کنٹرول سسٹم کا ایک مرتبہ پھر سے جائزہ لینے کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے محکمہ ہوا بازی سے بھی کہا ہے کہ اس ماڈل کے طیاروں کے کنٹرول سسٹم کی د وبارہ پڑتال کی ضرورت ہے کیونکہ گزشتہ6 ماہ کے دوران اسی ماڈل کے طیارے کا یہ دوسرا حادثہ تھا۔
حادثہ میں ہلاک شدگان کے اہل خانہ بھی اس انتظار میں ہیں کہ تحقیق مکمل کی جائے کہ یہ بوئنگ جہاز اڑنے کے صرف 6 منٹ بعد کیسے گر گیا۔
ایتھوپین ایئرلائنز کے سربراہ تیولدے جبرمریم نے کہا ہے کہ انہیں اپنے پائلٹس پر فخر ہے کہ انہوں نے طیارے کو حادثے سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔
واضح رہے کہ5ماہ قبل بھی لائن ائیر کا طیارہ بوئنگ 737مکس 8گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 189افراد کی موت واقع ہو گئی تھی۔ سرکاری رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ لائن ائیر کے طیارے کا پائلٹ بھی طیارے میں ایم سی اے ایس سافٹ ویئر سسٹم میں خرابی کے باعث قابو نہیں رکھ سکا تھا جس کے باعث وہ طیارہ بھی حادثے کا شکار ہوا تھا۔
ان حادثات کے بعددنیا بھر میں امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے میکس 8 طیاروں کو پرواز سے روک دیا گیا تھا جبکہ بوئنگ کمپنی اپنے جہازوں کو دوبارہ فضا میں پہنچانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔