سعودی خاتون ڈرائیور ریما جفالی برطانوی فارمولا 4 میں شرکت کیلئے تیار
سعودی عرب کی خاتون ڈرائیور ریما جفالی فارمولا 4برٹش چیمپیئن شپ میں پہلی بار حصہ لے رہی ہیں۔
ریما جفالی کے ساتھ اس چیمپیئن شپ ریس میں عالمی شہرت یافتہ ڈرائیور لوئس فوسٹر اور سبسٹائن ایلورز بھی شامل ہیں۔
جدہ میں پیدا ہونے والی 27سالہ ریما نے اپنی ریسنگ ڈیبیو اکتوبر 2018 میں سعودی عرب میں خواتین پر ڈرائیونگ پر پابندی ہٹانے کے کچھ ماہ بعد کیا۔
ریما کا کہنا ہے کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں برطانوی فارمولا 4ریس میں ملک کی نمائندگی کر رہی ہوں۔ریما نے اپنے اہل خانہ، دوستوں اور چاہنے والوں کی جانب سے حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ زندگی میں ایسا کچھ کر سکوں گی۔
ریمانے برطانوی فارمولا 4کی ویب سائٹ کو بتایا کہ چند سال پہلے ایسی ریس میں شامل ہونا ناممکن تھا جو کہ اتنے مختصر وقت میں ہو گیا جس پر میں بہت شکرگزار اور خوش ہوں۔‘ ریما نے کہا کہ’ بہتر سے بہتر کرنے اور آگے بڑھنے کے لیے میرے خاندان اور دوستوں کی حوصلہ افزائی میرے لیے بہت اہم ہے۔ اس سال ریس کی چیمپئن شپ کے لیے زبردست مقابلے ہوں گے جس کے لیے میں تیار ہوں۔‘
ریما جفالی اس سے پہلے امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ سعودی عرب واپس آنے کے بعد اس نے برطانوی فارمولا 4ریس میں حصہ لینے کا اعلان کیا جس میں دنیا کے نامور ڈرائیور حصہ لے رہے ہیں۔ ریما جفالی جی سی سی ممالک کی تین خواتین میں سے ایک ہیں جن کے پاس کار ریس میں حصہ لینے کے لیے لائسنس موجود ہے۔انہوں نے ابوظبی کے میرینا سرکٹ میں ٹی آر ڈی 86کپ کے مقابلے میں پہلی ٹیسٹ ڈرائیومیں حصہ لیا اور یہ لائسنس حاصل کیا۔
اس موقع پر ریس ٹیم کے انچارج انتھونی ہائیٹ نے کہا کہ برطانوی فارمولا 4ریس میں ریما کی کسی بھی لیول میں پہلی مکمل ریس کے لیے پرامید ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ یہاں پر کار ریس کا انداز اور کار ریس کے منفرد راستوں کے ساتھ ساتھ مزید سیکھنے کیلئے بہت کچھ ہے۔ ریما اس شعبہ میں بہت کچھ کر سکتی ہے کیونکہ اس نے چند ماہ میں بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔برطانوی فارمولا 4 چیمپیئن شپ ریس سنگل ڈرائیور اور باڈی سے باہر نکلے ہوئے پہیوں والی گاڑی کی منفرد ریس ہے جو برطانیہ کے مختلف ریس ٹریک پر اپریل تا اکتوبر کے درمیان منعقد کرائی جاتی ہے۔