خامنہ ای سمیت پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کے انسٹاگرام اکاؤنٹ معطل
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای سمیت پاسداران انقلاب کے اہم رہنماؤں کے اکاؤنٹ معطل کردیے ہیں۔ انسٹا گرام کی جانب سے یہ اقدام پاسداران انقلاب کو امریکہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد کیا گیا ہے۔
العربیہ، سکائی نیوز اور ایرانی اخبار تابناک کے مطابق انسٹا گرام نے خامنہ ای کے علاوہ جنرل قاسم سلیمانی ،آئی آر جی سی کے کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری اور بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیئر محمد پاکپور کے اکاؤنٹ بھی معطل کئے گئے ہیں۔
انسٹا گرام نے ایرانی رہنماؤں کے انگریزی زبان میں اکاؤنٹ معطل کیے ہیں جبکہ فارسی زبان میں ان کے اکاؤنٹ معطل نہیں کیے گئے۔
خیا ل رہے کہ ایران میں سوشل میڈیا کی بیشتر ویب سائٹس اور موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد ہے تاہم انسٹاگرام ان میں شامل نہیں ہے جس کے باعث انسٹاگرام ایرانی عوام میں بے حد مقبول ہے۔
انسٹا گرام نے کہا ہے کہ پابندیوں کے امریکی قانون کی پابندی کرتے ہوئے مزید ایرانی رہنماؤں کے اکائونٹ معطل کیے جائیں گے۔ جن لوگوں کے اکاؤنٹ معطل ہوز گے ان میںجنرل محسن رضائی،محمدعلی جعفری، جنرل حسین سلامی، بریگیڈیئر موسی کمالی اور دیگر افراد بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
فرانسیسی پریس سے گفتگو کرتے ہوئے انسٹا گرام کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکی قوانین کے مطابق کام کررہے ہیں۔انسٹا گرام کو اس قانون کے تحت اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ دہشت گرد ی کی فہرست میں شامل افراد اور اداروں کے اکاؤنٹس وجہ بتائے بغیر بند کرسکتا ہے۔
دوسری طرف ایرانی وزیر اطلاعات محمد جواد آزری نے انسٹا گرام کے اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’کسی شخص کی زبان کاٹنا اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ جھوٹا ہے۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ دنیا کو بتایا جارہا ہے کہ ہمیں اس کی باتوں سے خوف آتا ہے۔‘