فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے مقابلوں کا اعلان کر دیا ہے جس میں پاکستان نے کمبوڈیا کے خلاف کھیلنا ہے تاہم پاکستان فٹبال فیڈریشن کے تنازعے کے باعث ان مقابلوں میں گرین شرٹس کی شرکت مشکوک ہوگئی ہے۔
پاکستان میں اگرچہ سپریم کورٹ کی زیرنگرانی فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کا انعقاد ہو چکا ہے تاہم فیفا اور ایشیئن فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی) نے تاحال ان انتخابات کو تسلیم نہیں کیا۔
فیفا اور اے ایف سی کی قبولیت کے بغیرپاکستان فٹ بال ٹیم کسی ایونٹ میں حصہ نہیں لے سکتی۔ اس تناظر میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا اعلان اور ورلڈکپ سے قبل تربیتی مراحل کے متعلق سبھی کچھ ابہام کا شکار ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر اوراسی کی نگرانی میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے الیکشن دسمبر 2018 میں منعقد ہوئے تھے۔ 15 برس تک پاکستان فٹبال فیڈریشن کی صدارت پر فائز رہنے والے مخدوم سید فیصل صالح حیات کا گروپ ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔
عدالتی نگرانی میں ہونے والے انتخابات میں اشفاق حسین شاہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ جنوری 2019 میں اے ایف سی نے نئی منتخب باڈی کے مستبقل پر یہ کہہ کر سوالیہ نشان لگا دیا کہ ان انتخابات میں بیرونی مداخلت ہوئی ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نومنتخب عہدے داران میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر بھی شامل ہیں جن کے پاس نائب صدر کا عہدہ ہے۔ موجودہ تنظیم کو پاکستان سپورٹس بورڈ کی حمایت بھی حاصل ہے۔
منگل کو فیفا نے ورلڈ کپ کوالیفائر کے ڈراز کا اعلان کیا تو قومی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان اور کلب فٹبال کھیلنے کے لیے بیرون ملک موجود کلیم اللہ نے قومی ٹیم کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فیڈریشن اس وقت لاپتا ہے۔
پاکستان فیڈریشن لاپتہ ہے پلیرز لاپتہ ہے ۔ اور پاکستان فٹبال ٹیم کا میچ چھ جون کو ۔فیفا اور اشیاء فیڈریشن بھی پاکستان فٹبال کے بارے میں لاپتہ ہے https://t.co/hKDpvFskoI
— Kaleemullah Khan (@Kaleemullah_10) April 17, 2019