Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلی سعودی تائیکوانڈو ریفری اولمپکس میں جانےکی خواہشمند

سعودی عرب کی پہلی تائیکوانڈو ریفری نور عمر نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں اولمپکس 2020ء میں بطور ریفری فرائض سرانجام دینا چاہتی ہیں۔
نورعمر نے اماراتی اخبار ”الامارات الیوم “ سے گفت گو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تائیکوانڈو میں پہلی سعودی ریفری ہیں۔ انہوں نے سکول اولمپک میں تائیکوانڈو کے میچز میں چوتھی بار بطور ریفری شرکت کی۔
تمام ترقی یافتہ ممالک سکول اولمپک پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں جس کی بدولت بچوں کی کھیلوں میں دل چسپی بڑھ رہی ہے۔
نورعمر کہتی ہیں کہ انہوں نے سکول اولمپک کے مقابلوں میں شرکت کرکے بہت کچھ سیکھا۔ انہوں نے تائیکوانڈو کھیل کی شروعات امارات سے کی تھی اس کے بعد وہ سعودی عرب میں ایک سکول میں بطورریفری اپنی خدمات سر انجام دے رہی تھیں۔
سعودی ریفری نورعمر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات، سکول اولمپک پرغیر معمولی توجہ دے رہا ہے اس سے طلبا و طالبات کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آتی ہیں۔  سکول اولمپک میں ریفری کی ذمہ داری ملکی اور بین الاقوامی میچوں میں زیادہ مشکل ہوتی ہے کیوں کہ طلبہ کھیل کے قواعد و ضوابط پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔
نور عمر متعدد سعودی، خلیجی اور بین الاقوامی میچوں میں ریفری کے طور پر حصہ لے چکی ہیں اور اب وہ اولمپکس ٹوکیو 2020ء میں بطور ریفری خدمات انجام دینے کی خواہش مند ہیں۔

شیئر: