Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’افطاری میں لال شربت پینا ہے یا پٹرول؟‘

***انعم قریشی***
پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس بڑھا کر نئی قیمتوں کا اطلاق کردیا گیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سوشل میڈیا صارفین بھی اپنے اپنے انداز میں تنقید کر رہے ہیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے تین دن قبل دی گئی منظوری کے بعد سنیچر کی رات پٹرول کی نئی قیمت 108روپے 31 پیسے کردی گئی جس میں جنرل سیلز ٹیکس کو 2 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کیا گیا ہے۔
اتوار کی صبح سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’مہنگا پاکستان‘  کے ہیش ٹیگ سے ٹویٹس کی جارہی ہیں جس میں صارفین اس اضافے پر ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔
بے نظیر نور نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ مدینہ کی ریاست ہے جہاں عوام رمضان میں پانی اور چند کھجوروں کے ساتھ روزہ افطار کریں گے۔‘

شازیہ منیر احمد نے لکھا کہ’عزم عالی شان،مہنگا پاکستان‘
پروفیسر ممتازلاکھانی نامی صارف نے ٹویٹ کی کہ ’نئے پاکستان میں الٹی گنگا بہتی ہے،عالمی مارکیٹ میں پٹرول سستا،پاکستان میں مہنگا‘
سوشل میڈیا پر جہاں زیادہ تر صارفین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا وہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو اس موقع پر بھی چٹکلے چھوڑنے سے باز نہ آئے ۔ تنویر احمد نے لکھا کہ ’پٹرول مہنگا ہونے پر رو رہے ہیں بندہ پوچھے تم نے افطاری میں لال شربت پینا ہے یا پٹرول؟‘
محمد عظیم نامی صارف نے لکھا کہ ’پاکستان کے تمام پٹرول پمپس پر ایل سی ڈی لگائی جائیں گی اگر پٹرول مہنگا لگے تو عوام کو 1992 کے ورلڈ کپ کی جھلکیاں دکھائی جائیں گی۔‘
عائشہ نور نے ٹویٹ کی ’اگر پٹرول کی قیمت میں 9 روپے اضافہ زیادہ نظر آ رہا ہے تو موبائل الٹا کرکے دیکھیں، اضافہ کم ہوکر 6 روپے نظر آئے گا۔‘
مہوش بٹ نامی صارف نے لکھا کہ ’جس کو پٹرول کی قیمت زیادہ لگ رہی ہے وہ سائیکل چلا لیا کرے، ورزش کی ورزش اور بچت کی بچت۔‘

شیئر: