Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محسن داوڑ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل

پی ٹی ایم کے رہنما علی وزیر اور محسن ڈاوڑ۔ تصویر اے ایف پی
پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ کو آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل کر دیا گیا۔
محسن داوڑ  کو جمعے کے دن بنوں میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انسداد دہشت گردی سکواڈ بنوں نے عدالت میں ممبر قومی اسمبلی محسن داؤڑ کا مزید جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی تاہم ڈیوٹی مجسٹریٹ انعام اللہ نے سی ٹی ڈی کی استدعا خارج کرتے ہوئے ملزم محسن داؤڑ کو جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل کیا۔
پشاور سے صحافی عمر فاروق کے مطابق عدالت نے احکامات جاری کیے کہ پی ٹی ایم کے راہنما محسن داوڑ کو اس مہینے کی 19 تاریخ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے۔ پی ٹی ایم رہنما محسن داؤڑ کی عدالت میں پیشی کے دوران عدالت اور اس کے احاطے میں انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ پچھلے مہینے صوبہ خیبر پختونخواہ کی تحصیل بویا میران شاہ میں آرمی چیک پوسٹ پر مبینہ حملے کے بعد پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور ممبران قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داؤڑ سمیت 350 دیگر نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ علی وزیر اور محسن داؤڑ کو انسداد دھشت گردی فورس نے گرفتار کیا تھا۔


علی وزیر کو میران شاہ میں فوج اور پی ٹی ایم کے کارکنوں کے درمیان جھڑپ کے بعد گرفتار کیا گیا۔ تصویر، ٹوئٹر

منگل کے روز علی وزیر کو جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں عدالت سی ٹی ڈی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوے علی وزیر کو پہلے ہی جیوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل کر دیا ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے ممبران کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ممبرانِ قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن جاوید داؤڑ سمیت تقریباً تین سو پچاس افراد نے آرمی چیک پوسٹ پر با مسلح حملہ کیا۔ پاکستان فوج سمیت دیگر سکیورٹی ایجنسیز کے خلاف نعرہ بازی کی۔
ایف آئی آر کے مطابق علی وزیر اور محسن داؤڑ نے اور ان کے مسلح ساتھیوں نے فوجی چوکی پر دھاوا بول دیا اور فائرنگ شروع کر دی جس سے  فوج  کے جوان اور عوام الناس کے متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ تین افراد ہلاک ہوئے۔

 

شیئر: