Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باب الملک عبدالعزیز،مسجد الحرام کا سب سے بڑا دروازہ 

حرمین شریفین کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے حج موسم کے پیش نظر مسجد الحرام کے سب سے بڑے دروازے باب الملک عبدالعزیز کا عارضی افتتاح کر دیا۔3برس سے زائد عرصے سے مسجد الحرام میں نئی توسیع و تعمیر و تزئین کا کام چل رہا ہے ۔ اسی کے تحت قدیم باب الملک عبدالعزیز کو منہدم کر کے ازسرِ نو تعمیر کیا جا رہا ہے ۔حج موسم ختم ہونے پر اسے مکمل کیا جائے گا ۔ 
عاجل ویب کے مطابق السدیس نے انجینیئرز اور محنت کشوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ لوگوں کو سلام شکر پیش کرتا ہوں ۔ آپ لوگ جی جان سے یہ کام کررہے ہیں ۔آئندہ بھی خانہ کعبہ اور اس کی مسجد کے سارے کام زیادہ عمدہ اور بہتر شکل میں انجام دیں ۔
باب عبدالعزیز سب سے بڑا دروازہ
حج پر آنیوالوں کی آسانی کی خاطر باب الملک عبدالعزیز کو عارضی طور پر کھولنے کےلئے متعدد کام نمٹائے گئے۔باب الملک عبدالعزیز مسجد الحرام کا سب سے بڑا گیٹ ہے ۔ زائرین خانہ کعبہ کے طواف اور نماز کےلئے اسی سے کثیر تعداد میں آتے جاتے ہیں ۔دروازہ مکمل ہونے پر 48میٹر اونچا ہو جائے گا ۔ 
باب الملک عبدالعزیز جنوب کی جانب یہ مسجد الحرام کا صدر دروازہ ہے ۔یہ ائمہ اور موذن حضرات کی پارکنگ کے سب سے زےادہ قریب ہے ۔ یہ قصرِ صفا کے پہلو میں واقع ہے ۔یہ وقف الملک عبدالعزیز ٹاورز کے بالمقابل واقع ہے ۔
مسجد الحرام کے دروازوں کی تاریخ 
مسجد الحرام کے دروازوں کی تاریخ اس لائق ہے کہ اس کا مطالعہ کیا جائے اور اس کے مختلف پہلوﺅں کو اجاگر کیا جائے ۔مسجد الحرام کے دروازوں کا حاجیوں کی زندگی میں بڑا عمل دخل رہا ہے ۔ان کا دائرہ دروازے کے تصور سے کہیں زیادہ وسیع رہا ہے ۔ان دروازوں سے حج اور حاجیوں کی تاریخ جڑی ہوئی ہے ۔حاجی حضرات پہلی مرتبہ آتے ہیں تو باب السلام سے مسجد الحرام میں داخل ہونا پسند کرتے ہیں ۔ یہ مسجد الحرام کا قدیم ترین دروازہ ہے ۔ بعض حاجی باب النبی سے حرم شریف میں قدم رکھنا پسند کرتے ہیں کہ پیغمبر اسلام اسی سے مسجد الحرام میں داخل ہوتے اور اسی سے نکلا کرتے تھے ۔
مسجد الحرام کے دروازوں کی تاریخ بڑی پرانی ہے ۔عمر بن خطاب نے اپنے عہد خلافت میں 17ہجری کے دوران مسجد الحرام کے دروازوں کوباقاعدہ عمارت کی شکل دی ۔ مطاف کے اطراف چھوٹی سی دیوار بنوائی ۔ اس کےلئے صحن کعبہ جانیوالے راستوں کے بالمقابل دروازے بنوائے ۔ 
مسجد الحرام میں جیسے جیسے توسیع ہوتی گئی دروازوں کی تعداد بھی بڑھتی چلی گئی ۔ ان کی شکل و صورت بھی بدلتی رہی ۔صحابہ اور خلفائے راشدین کے بعد اموی ، عثمانی اور عباسی خلفاءمسجد الحرام میں توسیع اور اسکے دروازوں میں اضافہ کراتے رہے ۔
سعودی حکومت نے پہلی دوسری توسیع میں باب الملک عبدالعزیز ، باب العمرہ ، باب الفتح اور باب الملک فہد کے نام سے نئے دروازے بنوائے ۔

شیئر: