مناسک حج خود کروں گا،معذور پاکستانی کا عزم
اسلام کا پانچواں رکن حج ادا کرنے کےلئے دنیا کے گوشے گوشے سے ہر طبقے اور ہر معیار کے لوگ سعودی عرب پہنچتے ہیں ۔ان میں صحتمند نوجوان بھی ہوتے ہیں ۔ضعیف بوڑھے بھی آتے ہیں ۔خواتین اور بچے بھی حج کی دوڑ میں پیچھے نہیں رہتے ۔معذور بھی تمام تر دشواریوں کے باوجود زندگی بھر کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کےلئے ارضِ مقدس کا سفر کر رہے ہیں ۔
العربیہ نیٹ کے مطابق امسال پاکستان سے 68سالہ محمد میمن بھی حج پر آئے ہیں ۔یہ ایک پیر سے معذور ہیں ۔ مکہ مکرمہ پہنچنے پر العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’زندگی عزم و ارادے سے چلتی ہے۔ہم امید کے سہارے ہی زندہ رہ سکتے ہیں ۔ زندہ رہنے کےلئے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘ ۔
’میں یہاں آکر خوش ہوں ،مناسک حج کبھی بیساکھی کے سہارے انجام دوں گا اور کبھی و یل چیئر سے سفر کروں گا ۔میری بیٹی ہمراہ آئی ہوئی ہے، وہ میری مدد کرے گی‘ ۔
محمد میمن نے کہا کہ الحمدللہ میں خود کو بڑا مطمئن اور پرسکون محسوس کر رہا ہوں ۔
محمد میمن نے بتایا کہ ریل کے ایک حادثے میں 50برس قبل وہ اپنی ٹانگ سے محروم ہو گئے تھے تاہم اپنی زندگی میں کبھی مایوسی کے آگے نہیں جھکا ۔
محمد میمن خوش مزاج ہیں ۔ اپنے آس پاس بیٹھے ہوئے لوگوں سے ہنسی مذاق کرتے رہتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ میرا خواب تھا کہ حج کروں ،پیسے جمع کرتا رہا۔اب وقوف عرفہ کےلئے ایک ایک پل گن رہا ہوں ۔
محمد میمن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمرات کی رمی خود کروں گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ’ میرے اور دوسروں کے درمیان کوئی فرق نہیں ۔جس طرح دیگر لوگ شیطانوں کوخود کنکریاں مارتے ہیںانکی طرح میں بھی حج کا یہ عمل از خود انجام دوں گا‘۔