Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نومولود کے پاس گولیاں چلانے والا گرفتار

ویڈیو وائرل ہوتے ہی قانون نافذ کرنے والے مختلف ادارے حرکت میں آگئے

ریاض میں نومولود کو فائرنگ کی آواز سنانے اسے بارود چکھانے والے کو گرفتار کرلیا ہے۔ وہ نومولود کا بھائی نکلا۔

ریاض پولیس کے ترجمان شاکر التویجری نے بتایا ہے کہ پولیس نے وڈیو بنانے والے نوجوان کا سراغ لگا لیا ہے۔ اسکے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

التویجری نے انتباہ دیا کہ جو شخص بھی وہ سعودی ہو یا غیر ملکی ،معاشرے کے امن و امان کو خطرے میں ڈالے گا ،اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

اخبار 24کے مطابق شیر خوار کو فائرنگ سے پریشان کرنے والے نوجوان پر 8الزامات لگائے جائیں گے۔ فائرنگ کرنے والے نوجوان کوبچے کی صحت اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنے،بچے کے ساتھ بدسلوکی، اسلحہ کے غلط استعمال،اسمارٹ فون کے ذریعے واقعہ کی عکس بندی اور سوشل میڈیا پر اسے جاری کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

قبل ازیں سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے نومولود کو فائرنگ کی آواز سنا کے اسے بارود چکھانے والے شہری کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں ایک سنگ دل شہری کو دیکھا جا سکتا ہے جو بچہ پیدا ہونے کی خوشی میں انتہائی غیر انسانی طریقے سے جشن منا رہا تھا۔
ویڈیو وائرل ہوتے ہی قانون نافذ کرنے والے مختلف ادارے حرکت میں آگئے اور ملوث افراد کی چھان بین شروع کر دی تھی۔ 
پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے ملزمان کا سراغ لگانے کا حکم دیا تھا جبکہ وزارت محنت و سماجی فروغ نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ نومولود کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرنے والوں کے متعلق معلومات فراہم کریں۔

وزارت سماجی فروغ کے ترجمان خالد ابا الخیل نے کہا تھا کہ اس کیس کو انسداد تشدد کے ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کو اگر کوئی جانتا ہو تو وزارت کے فری ٹول نمبر پر رابطہ کرے۔
ٹویٹر صارفین نے بھی واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شادی کے لائق افراد کی عمر، صحت اور آمدنی وغیرہ کے ساتھ اس شرط کا بھی اضافہ کیا جائے کہ وہ ذمہ داری کے قابل بھی ہے یا نہیں۔
ایار نامی صارف نے کہا کہ گولی کی آواز بڑے کے کان کے پردے پھاڑ دیتی ہے، اس معصوم کے ساتھ کیا ہوا ہوگا۔ یہ انسان نہیں ، جانور ہیں۔
ایچ اے نامی صارف کہا کہ صرف گولی چلانے پر اکتفا کرتے تو کہا جاسکتا تھا کہ قابل معافی جرم ہے، انہوں نے تو بچے کو بارود چھکا کر بڑا جرم کیا ہے ۔
امنیہ الدعیق نے کہا کہ اگر ویڈیو میں نظر آنے والا شخص بچے کا باپ ہے تو اس سے بچے کی کفالت سے محروم کیا جائے کیونکہ یہ باپ بننے کے لائق نہیں۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں