Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی: لاپتہ ایشیائی بچے کا قصہ کیا ہے؟

بچے کو بچوں کے نگراں ادارے کی تحویل میں دے دیا گیا ہے
دبئی میں پانچ سالہ ایشیائی بچے کا عجیب و غریب قصہ سامنے آیا ہے جس کی ماں اسے چھوڑ کر فرار ہوگئی ہے۔ دبئی پولیس نے بچے سے تعلق کے الزام میں چار خواتین کو گرفتار کرلیا ہے۔
امارات الیوم کے مطابق المرقبات پولیس سٹیشن کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر علی غانم نے بتایا کہ ایک خاتون پولیس سٹیشن آئی۔ اس کے ہمراہ ایک بچہ تھا۔ کہنے لگی کہ اسے یہ بچہ الریف مال کے قریب ملا ہے۔ کافی دیر سے لاوارث نظر آرہا تھا اس لیے وہ اسے پولیس سٹیشن لے آئی ہیں۔
علی غانم نے بتایا ہے کہ بچے اور اس کے والدین کی پہچان کے لیے سراغ رساں ٹیم تشکیل دی گئی۔ عوام سے لاپتہ بچے کی پہچان میں مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ کی مدد سے زیادہ سے زیادہ لوگوں سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔
علی غانم نے توجہ دلائی ہے کہ ایک صاحب نے فون کرکے بتایا کہ وہ اس بچے کو پہچان گیا ہے اس نے اسے شارجہ میں ایک ایشیائی خاتون کے ساتھ دیکھا تھا۔
شارجہ پولیس کے تعاون سے متعلقہ خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔
غانم نے بتایا ہے کہ خاتون کا کہنا ہے کہ یہ بچہ اس کا نہیں بلکہ اس کی ہم وطن ایک خاتون کا ہے۔ پانچ برس قبل اس نے اسے جنم دیا تھا اور ان سے اس کی دیکھ بھال کی درخواست یہ کہہ کر کی تھی کہ میں چند روز کے لیے وطن جارہی ہوں جلد واپس آکر اسے لے لوں گی۔ مگر وہ آج تک واپس نہیں آئی۔ اس خاتون کا پتہ معلوم ہے نہ ہی رابطہ نمبر۔ اس امید پر کہ اس کی ماں آجائے گی میں بچے کی دیکھ بھال کرتی رہی ہوں۔

بچے اور اس کے والدین کی پہچان کے لیے سراغ رساں ٹیم تشکیل دی گئی ہے (فوٹو اے ایف پی)

غانم نے مزید کہا کہ خاتون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پانچ برس کے دوران پولیس میں کوئی رپورٹ درج نہیں کرائی۔ حالیہ دنوں میں ان کے مالی حالات خراب ہوگئے۔ انہیں اپنی نجی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو گیا  ہے۔ اسی کے ساتھ یہ بھی احساس ہوا کہ بچے کو اب تعلیم اور صحت نگہداشت چاہیے ہوگی۔ ایک سہیلی نے اسے مشورہ دیا کہ تم یہ بچہ کسی اور خاتون کو دیدو تاکہ وہ اس کی پرورش کرسکے۔
دوسری خاتون نے بتایا کہ میں نے ایک مدت کے بعد یہ بچہ المطینہ علاقے میں سکونت پذیر  خاتون کے حوالے کردیا۔ یہ علاقہ المرقبات پولیس سٹیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اس نے کچھ عرصے بچے کی دیکھ بھال کی اور اس سے نجات حاصل کرنے کا پروگرام بنایا۔ ایک سہیلی نے مشورہ دیا کہ اس بچے کو المرقبات پولیس سٹیشن کے حوالے یہ کہہ کر کردیا جائے کہ اسے یہ بچہ مال کے قریب سے ملا ہے۔
غانم نے بتایا ہے کہ دبئی پولیس نے بچے سے تعلق رکھنے والی چاروں خواتین کو حراست میں لیکر ان سے پوچھ گچھ کی۔ ان میں دو وہ تھیں جنہوں نے بچے کی نگہداشت کی اور دو ان کی سہیلیاں ہیں جنہوں نے انہیں بچے سے چھٹکارا حاصل کرنے کی راہ دکھائی تھی۔
غانم نے بتایا ہے کہ بچے کا ڈی این اے کرایا گیا ہے۔ نتیجہ یہ سامنے آیا ہے کہ یہ بچہ ان چاروں خواتین میں سے کسی کا بھی نہیں ہے۔ دبئی پولیس نے بچے کو ہسپتال میں داخل کرکے تمام ضروری چیک اپ کرایا۔ بچہ صحت مند ہے۔ بچے کو خواتین اور بچوں کے نگراں دبئی کے ایک ادارے کی تحویل میں دے دیا گیا جبکہ چاروں خواتین کو قانونی کارروائی کے لیے دبئی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: