جمعرات کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی تفریحی کمیٹی کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ریاض میں تفریح کے مواقع نہیں ہوتے تھے تب ان کے والدین سارا سال رقم جمع کر کے انہیں تفریح کرانے بیرون ملک لے جاتے تھے۔
ترکی آل الشیخ ریاض سیزن کے تحت منعقدہ مارچ کی افتتاحی تقربت سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا ، ’آج میں آپکو اپنے بچپن وہ باتیں بتاتا ہوں جو میرے ذہن میں آج بھی تازہ ہیں، میں ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، ہمارے والدین سارا سال محنت کرکے مخصوص رقم جمع کیا کرتے تھے تاکہ اسکول کی سالانہ تعطیلات میں ہمیں تفریح کے لیے مملکت سے باہر لے جاسکیں، کیونکہ اس وقت ریاض میں تفریح کے مواقع ہی نہیں ہواکرتے تھے۔‘
ترکی آل الشیخ نے ریاض سیزن میں آنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ان تفریحی پروگراموں کا آغاز اسی لیے کیا گیا ہے تاکہ تھے ہوئے ذہن تازہ ہو سکیں۔
تفریحی کمیٹی کے سربراہ نے مزید کہا، ’جو تفریحی پروگرام آپ یہاں دیکھ رہے ہیں اور جن سے لطف اندوز ہو رہے ہیں کیا ماضی میں ان کا تصور تھا؟‘
ولیِ عہد شاہ سلمان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ان کی قیادت میں ایسے مثالی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔