Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے مثالی ماحول‘

عالمی بینک کے مطابق سعودی عرب میں کاروبار کا ماحول سازگار بنانے میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔ فائل فوٹو
عالمی بینک نے اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ترغیب دے کر مسابقت کا مثالی ماحول پیدا کر رہا ہے۔
اخبار الشرق الاوسط کے مطابق عالمی بینک گروپ میں سینیئر ریسرچ ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمن ینکوف نے توقع ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب 2020 میں مزید اصلاحات لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سرمایہ کاری ماحول کے حوالے سے دنیا کے بہترین ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے بے تاب ہے۔
ڈاکٹر ینکوف نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے جو تدابیر اپنائی ہیں ان سے نجی اداروں کو آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا۔ ویزوں کے اجراء میں آسانی، شرائط میں نرمی اور نئے قوانین نے نوجوانوں کے روزگار اور ملازمت کے عمدہ مواقع مہیا کیے ہیں۔
ڈاکٹر ینکوف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب غیر معمولی تبدیلیاں لانے میں سنجیدہ نظر آرہا ہے۔

 سعودی عرب کی اپنائی گئی پالیسیوں سے نجی اداروں کو آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا۔ فائل فوٹو

عالمی بینک کے ریسرچ ڈائریکٹر ڈاکٹر ینکوف نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے دیوالیہ پن سے متعلق عدالتی مسائل کا حل بھی نکالا ہے، جبکہ خواتین کے لیے ایسا ماحول بھی پیدا کیا جا رہا ہے جو ان کو مارکیٹ اور کاروبار سے متعلق معاملوں کی قیادت کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
ڈاکٹر ینکوف کا کہنا تھا کہ عالمی بینک خواتین کو کاروبار میں کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کے لیے باقاعدہ منصوبہ تیار کیے ہوئے ہے۔
’سعودی عرب میں کام کا ماحول ساز گار بنانے میں اچھی پیش رفت ہوچکی ہے۔ آئندہ برس مزید پیش رفت دیکھنے کو ملے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک نے معیار کے حوالے سے بہت اعلیٰ درجے کے پیمانے مقرر کیے ہوئے ہے۔
’سعودی عرب نے 2018 کے دوران کاروبار کا ماحول بہتر بنانے میں جس تیزی سے کام کیا، اس سے اس امر کی یقین دہانی ہوتی ہے کہ خوشحال معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب کا عزم پختہ ہے۔‘
              

شیئر: