اس پل کی بدولت دونوں ملک نئے دور میں داخل ہوں گے۔ فائل فوٹو
سعودی عرب اور بحرین کو جوڑنے والا ایک اور پل تیار کرنے کے لیے منگل کو 11ارب ریال کے معاہدے پر انویسٹمنٹ فیوچرکے پہلے دن ریاض میں دستخط کر دیے گئے۔
سبق ویب سائٹ اور المدینہ کے مطابق منصوبہ جائزہ مکمل کے بعد پانچ برس میں مکمل ہوگا۔ دونوں ملکوں کو جوڑنے والے نئے پل کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے 33.6 ملین ریال میں ایک کنسلٹنٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔
پل کا ٹھیکہ تین انٹرنیشنل کمپنیوں کو 11ارب ریال میں دیا گیا ہے۔ ان میں کنسلٹنسی، مالیاتی، تکنیکی اور قانونی امور کی کمپنیاں شامل ہیں۔
دستخط کی تقریب میں کنگ فہد پل جنرل کارپوریشن کے چیئرمین احمد الحقبانی، سعودی پبلک ٹرانسپورٹ کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین رمیح الرمیح، بحرین کے وزیر ٹرانسپورٹ انجینیئر کمال بن احمد اور کنگ فہد پل جنرل کارپوریشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر عماد المحیسن موجود تھے۔
بحرینی وزیر ٹرانسپورٹ کمال بن احمد نے توقع ظاہر کی ہے کہ منصوبہ سات برس میں مکمل ہوگا۔ یہ پل 25 کلو میٹر طویل ہوگا۔ 5برس تعمیرات اور 2برس کنسلٹنسی امور میں صرف ہوں گے۔بحرینی وزیر نے العربیہ نیٹ سے گفتگو میں کہا ہے کہ اس پل کی بدولت دونوں ملک نئے دور میں داخل ہوں گے۔ یہ بڑا منصوبہ ہے۔ جائزہ جات اور ٹھیکوں کے معاملات طے کرنے میں دو برس لگ جائیں گے۔
سعودی عرب اور بحرین کو 25کلو میٹر طویل کنگ فہدسمندری پل جوڑے ہوئے ہے۔ اس کی چوڑائی 23.2میٹر ہے۔ یہ پل سعودی شہر الخبر کے جنوب سے بحرین کے دارالحکومت منامہ تک چلا گیا ہے۔ اس کا باقاعدہ افتتاح 25 نومبر 1986ءکو ہوا تھا۔ نیا پل اسی کے بالمقابل تعمیر کیاجائے گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں