پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے انڈیا سے کرتار پور راہداری کے ذریعے بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر آنے والے یاتریوں کو مزید رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کو پاسپورٹ کے بجائے انڈین شناختی کارڈ پر پاکستان آنے کی اجازت ہوگی۔ وزیراعظم نے انڈین حکومت پر 10 روز پہلے یاتریوں کی فہرست فراہم کرنے کی پابندی بھی ختم کر دی ہے۔
جمعہ کی صبح وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں تمام رعایتوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بابا گرو نانک کے یوم پیدائش کے موقع پر آنے والے یاتریوں کو بیس ڈالر فیس معاف ہو گی۔
کرتارپور زیارت کیلئے آنےوالے سکھوں کیلئے میں نے 2 شرائط ختم کردی ہیں:
1.انہیں پاسپورٹ درکار نہیں ہوگا،محض درست شناخت ہی کافی ہوگی۔
2.انہیں 10 روز قبل اندراج کی زحمت بھی نہ اٹھانا ہوگی۔
مزید یہ کہ افتتاح اور گروجی کے550ویں جنم دن کےموقع پربھی کوئی واجبات وصول نہیں کئے جائیں گے۔— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 1, 2019
انڈیا اور پاکستان کے درمیان حتمی معاہدے کے تحت انڈین حکومت 10 روز قبل یاتریوں کی فہرست پاکستان کو فراہم کرے گی، جبکہ پاکستان سفر سے 4 روز قبل یاتریوں کی فہرست بھارت کو بھجوائے گا۔ تاہم اس شرط کو ختم کرتے ہوئے حکومت پاکستان یاتریوں کی سہولت کے لیے شناختی کارڈ جاری کرے گی۔
معاہدے کے تحت پاکستان ہر یاتری سے 20 ڈالر سروس فیس وصول کرے گا، تاہم کرتار پور راہداری کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کرنے والے یاتریوں کے لیے یہ فیس معاف کر دی گئی ہے۔
کرتار پور راہداری کا افتتاح بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 9 نومبر کو کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک نے گذشتہ ہفتے کرتار پور راہداری کے حتمی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والا حتمی معاہدہ چار صفحات اور 18 نکات پر مشتمل ہے۔ معاہدے کے مطابق کرتارپور راہداری پر آنے والے یاتری ویزہ کے بغیر سفر کریں گے، اور دونوں ممالک جلد از جلد اپنی حدود میں مطلوبہ انفراسٹرکچر مکمل کریں گے۔
