اس وقت سوشل میڈیا پر سندھ کی خوبصورت کارونجھر پہاڑیوں کا ذکر چھڑا ہوا ہے لیکن اس کا تذکرہ اس حسین پہاڑی سلسلے کو بچانے کے لیے ہو رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین ’سیو کارونجھر، سیو سندھ‘ یعنی ’کارونجھر کو بچاؤ سندھ کو بچاؤ‘کا ہیش ٹیگ چلا رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ کچھ کمپنیاں اور لوگ تھرپارکر کے علاقے میں واقع ان خوبصورت پہاڑیوں کو اپنی منافع خوری کا نشانہ بنا کر تباہ و برباد کر رہے ہیں۔
کارونجھر کی پہاڑیاں قریباً 19 کلومیٹر طویل سلسلے کا حصہ ہیں اور ان کی چوٹی کی اونچائی 305 میٹر تک ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ نہایت خوبصورت پہاڑی سلسلہ ہے جو ہزار سالہ تہذیب کے ارتقا کا حاصل ہے۔
دانش نامی صارف نے ٹوئٹر پر تصاویر شیئر کرنے کے ساتھ لکھا ہے کہ کچھ لوگ نا صرف یہاں پہاڑ کاٹ رہے ہیں بلکہ یہاں بسنے والی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے شدید ماحولیاتی تبدیلی رونما ہو گی۔
Some traitor are not only cutting mountains, but also cutting Beauty of #Karoojhar & killing natural inhabitants & destroying all resources. This cutting leads to heavy climate changes & this is really not good for Tharparkar. @BBhuttoZardari @KeshooBai @gabeeno #SaveKaroonjhar pic.twitter.com/XGH6Apx8zT
— Danish #SaveKaroonjhar (@DanishKhemani) November 12, 2019
علی میمن نامی صارف نے ایک ٹرک کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی جس میں ان کے مطابق دیکھا جا سکتا ہے کہ پہاڑیوں کے پتھر کاٹ کر وہاں سے منتقل کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پہاڑوں ک حالت نا گفتہ بہ ہوتی جا رہی ہے۔
سعید سانگری نامی صارف نے ایک ویڈیو بھی اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے ان پہاڑیوں سے پتھر نکالنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔
Let’s come to #SaveKaroonjhar
It’s series of hills in #Nangarparkar
Plz don’t destroy beauty of #TharI don’t know why #SindhGovt @sardarshah1 @Qasimsoomro etc are silent to ruin them. pic.twitter.com/uilS2OpozV
— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) November 10, 2019
کہا جا رہا ہے کہ گرینائٹ کی موجودگی کے باعث ان پہاڑوں کو کاٹا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں ڈیم بنانے کی بھی تیاری ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں