Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پروفیشن ٹیسٹ کا آغاز انڈین ہنر مندوں سے

پہلے مرحلے کا آغاز انڈیا کے ہنر مندوں سے کیا جائے گا۔
وزارت محنت و سماجی بہبود نے پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کے ڈائریکٹر نایف العمیر کے مطابق پروفیشن ٹیسٹ ایک سال تک اختیاری ہوگا۔ اس میں مزید توسیع ہوسکتی ہے۔
 سعودی عرب کے اخبار الاقتصادیہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پروفیشن ٹیسٹ چار مرحلوں میں 7 ممالک کے ہنر مندوں کا ہوگا۔ پہلے مرحلے کا آغاز انڈیا سے آنے والے ہنر مندوں سے کیا جائے گا۔ سعودی عرب میں سب سے زیادہ ہنر مند انڈیا ہی سے آرہے ہیں۔
مملکت آنے والے 95 فیصد ہنر مندوں کا تعلق فلپائن، سری لنکا، انڈونیشیا، مصر بنگلہ دیش، پاکستان اور انڈیا سے ہے۔

 95 فیصد ہنر مندوں کا تعلق فلپائن، سری لنکا ، انڈونیشیا ، مصر بنگلہ دیش، پاکستان اور انڈیا سے ہے۔

دوسرے مرحلے میں فلپائن کے ہنر مندوں کا پروفیشن ٹیسٹ لیا جائے گا۔ تیسرے اور چوتھے مرحلوں میں سری لنکا، انڈونیشیا، مصر، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہنر مندوں کو شامل کیا جائے گا۔
پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کی فیس 450 سے 600 ریال مقرر ہے۔ یہ فیس سعودی عرب میں ٹیسٹ دینے والوں کے لیے متعین کی گئی ہے۔ بیرون مملکت پروفیشن ٹیسٹ کی فیس 100 سے 150 ریال رکھی گئی ہے۔
سعودی مارکیٹ میں دو لاکھ الیکڑیشن اور پلمبر ہے۔
 ایک سوال پر نایف العمیر نے اس سوال پر کہ پروفیشنل ٹیسٹ کن پیشوں والے ہنر مندوں کا ہوگا کہا ہے’ شروعات دسمبر 2019 میں پلمبر اور الیکٹریشن پیشوں والے ہنر مندوں سے کی جائے گی‘۔
 ’جائزے کے مطابق سعودی مارکیٹ میں پلمبر اور الیکٹریشن کے پیشوں پر کام کرنے والوں کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ پائی گئی ہے۔‘

پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کی فیس 450 سے 600 ریال مقرر ہے۔

دوسرے مرحلے میں جس کا آغاز اپریل 2020 سے ہوگا۔ پروفیشن ٹیسٹ ایئرکنڈیشن، گاڑیوں کے الیکٹریشن اور مکینکس سے لیا جائے گا۔
پروفیشن ٹیسٹ کا تیسرا مرحلہ جولائی 2020 میں شروع ہوگا۔ اس کے تحت کارپینٹر، لوہار اور ویلڈر کا ٹیسٹ ہوگا۔
چوتھا مرحلہ اکتوبر 2020 کو شروع ہوگا۔ اس میں ٹولنگ (التلییس)، رنگ کرنے والے اورٹائل فکسرکا ٹیسٹ ہوگا۔
پانچواں اور آخری مرحلہ جنوری 2021 میں شروع ہوگا ۔اس کے تحت معمار، پلمبر اور ٹیکنیشن کے پروفیشن ٹیسٹ ہوں گے۔

پانچویں مرحلے کے تحت معمار، پلمبر اور ٹیکنیشن کے پروفیشن ٹیسٹ ہوں گے۔

العمیر نے مزید بتایا کہ پروفیشن ٹیسٹ میں کامیابی پر اول تو ٹیسٹ کلیئر کرنے والے کو سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ یہ 5 برس کے لیے موثر ہوگا۔ دوسرا سرٹیفکیٹ 50 فیصد سے زیادہ کارکنان کا ٹیسٹ کرانے والے ادارے کے نام جاری ہوگا۔
وزارت محنت و سماجی بہبود کے مطابق پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ میں خدمات کا معیار بلند کرنا اور غیر تربیت یافتہ عملے کی یلغار سے سعودی لیبر مارکیٹ کو بچانا ہے۔
تیس لاکھ غیرملکیوں کے پاس مطلوبہ ڈگری نہیں۔
 نایف العمیر کا کہنا تھا کہ جائزے سے پتہ چلا ہے کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں تقریباً 30 لاکھ ایسے غیر ملکی کارکن موجود ہیں جن کے پاس کوئی بڑی ڈگری نہیں۔ یہ لوگ مختلف کام کرکے ہنر مند بن گئے ہیں۔
 15لاکھ غیر ملکی کارکن ایسے ہیں جو الیکٹریشن، لوہار، کارپینٹر اور مکینک کے طور پر کام کررہے ہیں۔ باقی ڈرائیور اور عام لیبر کی حیثیت سے مزدوری کررہے ہیں۔
’ سعودی مارکیٹ میں 2878 پیشوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کٹوتی کے بعد ان کی تعداد 259 کردی جائے گی۔ مستقبل میں پروفیشن ٹیسٹ کو لازمی کردیاجائے گا۔‘

شیئر: