سیاسی جماعتوں اور حریری سے مشاورت کے بعد دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔فوٹو:اے ایف پی
لبنان کے سابق وزیر خزانہ محمد الصفدی وزیراعظم کے عہدے کے لیے امیدوار تھے تاہم اب انہوں نے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’میں دیکھ رہا ہوں کہ تمام جماعتوں کی حمایت سے ’ہم خیال کابینہ‘ تشکیل دینا بہت مشکل ہوگا۔‘
عرب نیوز کے مطابق محمد الصفدی نے ایک بیان میں کہا کہ ’سیاسی جماعتوں سے مشاورت اور سابق وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ گذشتہ روز (سنیچر) ہونے والی ملاقات کے بعد دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تمام سیاسی فریقوں کی حمایت سے ایسی متفقہ حکومت بنانا مشکل ہے جو ملک کی بگڑتی ہوئی اقتصادی اور مالی صورتحال کو بہتر کرنے اور سڑکوں پر موجود لوگوں کے مطالبات کے فوری حل کے لیے کوئی اقدامات کر سکے۔‘
بیان میں محمد الصفدی نے لبنانی صدر اور سابق وزیر اعظم سعد حریری کی جانب سے وزارت عظمٰی کے لیے بطور امیدوار ان کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امید ہے سعد حریری نئی حکومت تشکیل دینے کے لیے بطور وزیراعظم واپس آجائیں گے۔
قبل ازیں لبنان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ جبران باسیل نے اعلان کیا تھا کہ سابق وزیر خزانہ محمد الصفدی وزارت عظمیٰ کا منصب قبول کرنے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’اگر تمام سیاسی جماعتوں نے رضا مندی ظاہر کی تو وہ وزیراعظم بن سکتے ہیں۔‘
محمد الصفدی کو وزیراعظم بنائے جانے کی خبر پر مظاہرین میں اشتعال پایا جا رہا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ لبنان میں پورے سیاسی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق الصفدی کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کی تجویز سعد الحریری کی ’المستقبل ‘ پارٹی، جبران باسیل کی ’الوطنی الحر‘ پارٹی، ’حزب اللہ‘ اور امل تحریک کے رہنماﺅں کی ملاقات میں سامنے آئی تھی۔
اس وقت لبنان کی عبوری حکومت میں انہی پارٹیوں کی نمائندگی ہے۔
یاد رہے کہ محمد الصفدی لبنان کے دولت مند افراد میں سے ایک ہیں۔ ان کا تعلق طرابلس علاقے سے ہے جہاں کے 26 فیصد باشندے خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔