جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ’ہم اسلام آباد ایسے ہی نہیں گئے اور نہ ایسے ہی واپس نہیں آئے۔‘
منگل کو بنوں میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’حکومت کی جڑیں کٹ چکی ہیں، اب ان کے دن گنے جا چکے ہیں۔‘
’ ایسے ملک نہیں چلتے، قوم کو دوبارہ الیکشنز کی طرف جانا پڑے گا‘
مزید پڑھیں
-
سب سے ڈیمجنگ یو ٹرن؟Node ID: 442686
-
’حکومت کو کہیں چھپنے نہیں دیں گے‘Node ID: 442836
-
’مولانا کے سول نافرمانی پلان کی حمایت نہیں کرتے‘Node ID: 443486
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’ہم ملک میں جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے نکلے ہیں۔‘
’حکمران غیر اخلاقی زبان کو سیاست سمجھتے ہیں، ان کے پاس گالیوں کے سوا کچھ نہیں‘
انہوں نے وزیراعظم کو کردار کے تقابل کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ’آؤ میرے اور اپنے کردار کا مقابلہ کرو، میرے والد اور دادا کا اپنے والد اور دادا کے ساتھ مقابلہ کرو۔‘
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’موٹروے کو پاکستان کی تباہی قرار دینے والوں نے کل نواز شریف کے بنائے گئے موٹروے کا افتتاح کیا۔ ’سب کو چور کہنے والا کسی کو کیا منہ دکھائے گا۔‘
انہوں نے وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بیرون ملک اثاثوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان نے ایمنسٹی سکیم کے تحت اپنی بہن کو این آر او دیا۔‘
’سلائی مشین کی کمائی 70 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے، ایسی مشین کوئی ہمیں بھی دے دے تاکہ ہم بھی 70 ارب روپے حاصل کر لیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ کہتے تھے کہ پاکستان کے 200 ارب ڈالر بیرون ملک بینکوں میں پڑے ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا کہ کوئی پیسے باہر نہیں پڑے۔ ہم چوری کے ووٹ سے آنے والوں کو حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت کے پاس کوئی منصوبہ ہے نہ نظریہ۔‘
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ’یہ پہلے مدارس کے بچوں کو شدت پسند کہتے تھے، دھرنے پر کہنا شروع کیا کہ اس میں مدارس کے معصوم بچے آئے ہیں، چلو ان سے طلبہ کو معصوم تو منوا لیا۔‘
’حکومت نے دس سالہ قرضوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جس کی رپورٹ کے مطابق ایک پیسے کی خرد برد نہیں ہوئی، حکومت کو جانا ہو گا، یہ عوام کا راستہ نہیں روک سکتی۔‘
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پیر کو حویلیاں میں موٹروے سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
