Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیر کے بچوں کی حنوط لاشیں دریافت

مصری وزیر آثار قدیمہ کے مطابق پانچ حُنوط شدہ لاشیں شیر کے بچوں کی ہیں، فوٹو: اے ایف پی
مصر نے حال ہی میں نئے دریافت ہونے والے لکڑی اور کانسی کے بنے 75 مجسموں اور شیر کے بچوں کے پانچ حنوط شدہ مجسموں کے ذخیرے کی نقاب کشائی کی ہے۔
یہ نقاب کشائی دارالحکومت قاہرہ میں اہرام مصر کے قریب کی گئی۔ نئے دریافت ہونے والے ذخیرے میں حنوط شدہ بلیاں، کوبرا سانپ، مگرمچھ ، بھنورے اور اچھی حالت میں حنوط شدہ دیگر لاشیں بھی شامل ہیں۔
وزارت آثار قدیمہ نے اعلان کیا کہ یہ ذخیرہ باستت ہیکل کے نیچے سے دریافت ہوا جو قدیم مصر میں بلیوں کی پوجا کے لیے مختص تھا۔
مصر کے وزیر آثار قدیمہ خالد العنانی نے نئے دریافت ہونے والے ذخیرے کو ایک ’عجائب گھر‘ قرار دیا ہے۔
ان کے مطابق ’آثار قدیمہ کا ابتدائی مطالعہ بتاتا ہے کہ ’ان میں سے پانچ حُنوط شدہ لاشیں شیر کے بچوں کی ہیں۔‘
’کھدائی کے دوران مصنوعی بنائے گئے سانڈ، نیولے، باز اور پرندوں کے مجسمے بھی دریافت ہوئے ہیں۔‘
 مصری وزیر آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’ان مجسموں کا تعلق ساتویں صدی قبل از مسیح کے 26ویں شاہی خاندان سے ہے۔‘
یاد رہے کہ مصر میں 2011 کے انقلاب اور ہنگامہ آزائی کے دوران چوری ہونے والا سنہرے رنگ کا تابوت مصر کو حال ہی میں واپس مل گیا تھا۔ 2011 میں ہی مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کے 30 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ ہوا تھا۔

کھدائی کے دوران کوبرا سانپ اور دیگر جانوروں کے مجسمے بھی دریافت ہوئے ہیں، فوٹو: فیس بک

اکتوبر میں مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے عجائب گھر میں اس تابوت کی رونمائی کی گئی تھی۔  
واضح رہے کہ مصر نے اپنی سیاحتی صنعت کی بحالی اور آثار قدیمہ کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
مصر میں 2011 میں آنے والے انقلاب اور ہنگامہ آرائی سے سیاحت کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔
قبل ازیں مصر سے مردوں، خواتین اور بچوں کے 30 سجے ہوئے تابوتوں کو زمین میں صرف ایک میٹر (تین فٹ) کی گہرائی سے کھودا گیا تھا۔

شیئر: