منتخب اشیا پر ٹیکس 50 فیصد لگانے کے بعد میٹھے مشروبات کی قیمتیں 75 فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔
سعودی عرب کے اخبار عکاظ کے مطابق بعض تجارتی مراکز نے کئی میٹھے مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جبکہ بعض مشروبات کے پرانے نرخ برقرار رکھے ان میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
ایک بڑے تجارتی مرکز نے بعض میٹھے مشروبات پر 75 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس لگا دیا ہے۔ ایک میٹھا مشروب جس کے ڈبے کا وزن 250 ملی گرام ہے 1.75 ریال میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ ٹیکس کے نفاذ سے قبل اس کی قیمت صرف ایک ریال تھی۔
ایک اور تجارتی مرکز میٹھا مشروب جس کے ڈبے کا وزن 125 ملی گرام ہے سابقہ نرخ پر ہی 0.5 ریال میں فروخت کررہا ہے۔ اس نے منتخب اشیا ٹیکس 50 فیصد اس مشروب پر لگایا ہی نہیں۔
بعض تجارتی مراکز کئی مشروبات پر ٹیکس لے رہے ہیں اور دیگر مشروبات ٹیکس فری فروخت کررہے ہیں۔ ممکن ہے ان کی پالیسی یہ ہو کہ صارفین سے ٹیکس نہ لیا جائے مگر تجارتی مراکز سے اس طرح کی توقع نہیں کی جاسکتی۔
سعودی سرمایہ کار سعید محمد بن زقر نے بتایا کہ ایسے تجارتی مراکز اچھی خاصی تعداد میں ہیں جو منتخب اشیا ٹیکس سے پہلے میٹھے مشروبات کا ذخیرہ کیے ہوئے تھے اب بغیر ٹیکس کے یہ مشروبات فروخت کررہے ہیں۔ یہ مراکز قانون کی گرفت میں آئیں گے۔
قانون کے مطابق صارفین سے میٹھے مشروبات پر ٹیکس لینا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں میٹھے مشروبات پر منتخب اشیا ٹیکس کا نفاذ یکم دسمبر 2019 سے کیا گیا ہے۔
’میٹھے مشروبات میں وہ تمام اشیا شامل ہیں جن میں شکر یا کسی بھی میٹھی چیز کا اضافہ کیا گیا ہو اور اسے مشروب کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہو۔
اس کا فیصلہ جی سی سی ممالک نے مشترکہ طورپر کیا تھا جس کا مقصد صارفین کو مضر صحت مشروبات کے استعمال سے باز رکھنا ہے۔