پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران گرفتار کیے جانے والوں کی غالب اکثریت پاکستانی ہے جو ملک میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ’پہاڑوں، کھیتوں اور غیر آباد علاقوں میں پناہ لینے والے غیر قانونی تارکین یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ وہ قانون کی پہنچ سے دور ہیں۔‘
اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ’گو کہ یہ علاقہ آبادی سے خاصہ دور اور ویرانے میں ہے، اس کے باوجود سیکیورٹی فورس کے اہلکار وہاں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔‘
پولیس نے کہا ہے کہ ’مرکز الزیمہ دیہی علاقے کے رہائشیوں نے غیر قانونی تارکین کو گرفتار کروانے میں تعاون کیا ہے۔ رہائشیوں نے ہی ان کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔‘
پولیس نے بتایا ہے کہ ’گرفتار شدگان میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن کے پاس شناختی دستاویزات نہیں تھے۔ وہ یہاں چھوٹے موٹے کام کرکے گزر بسر کرتے تھے۔‘
پولیس نے کہا ہے کہ ’النسیم پولیس اسٹیشن میں رجسٹریشن اور تفتیش کے بعد گرفتار شدگان شمیسی جیل بھیج دیا جائے گا۔‘