Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی ولی عہد سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات

 سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات کی ہے۔ 
پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق باہمی دلچسپی کے امور، خطے اور بین الاقوامی صورتحال پربات چیت کی گئی۔ دوطرفہ تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
دریں اثنا  دورے کے حوالے سے وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیے میں میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کا دورہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان مختلف امور پر مشاورت کا تسلسل تھا۔

 

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ  وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات میں باہمی اور خطہ کے امور پر تفصیلی بات ہوئی۔ وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا ۔ پاک سعودی تعلقات خطہ میں امن او استحکام اور ترقی کے ضامن ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے جی 20 کی صدارت ملنے پر سعودی ولی عہد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ سعودی قیادت کا عالمی کمیونٹی میں کردار کا عکس ہے۔
وزیراعظم نے باہمی اعتماد پر مبنی دوطرفہ تعلقات کی انفرادیت کو سراہا اور کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کا رواں سال فروری میں دورہ پاکستان انتہائی اہم رہا، سرمایہ کاری، توانائی، سلامتی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوا ۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان طرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
اعلامیے میں کہا گیا  ہے کہ سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام نے باہمی تعاون کو مزید مضبوط کیا، آئندہ سال کونسل کے دوسرے اجلاس میں کوآرڈینیشن کو مزید مضبوط بنایا جائیگا ۔ وزیراعظم نے ولی عہد محمد بن سلمان مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا، لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی جارحیت پر بھی اعتماد میں لیا گیا . وزیراعظم نے کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ میں فعال کردار سمیت حمایت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں فریقین نے او آئی سی اور دیگر ذرائع سے کشمیر کاز کو مزید آگے بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے مشرق وسطی کے تنازعات کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشرق وسطی میں تنازعات ختم کرنے اور تناو کم کرنے، خطے اور دنیا کے امن کے لئے تمام تر کوششوں میں مدد فراہم کرتا رہے گا ۔ اعلامیے کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان میں سیاحت کے شعبے کی ترقی میں ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی، اس حوالے سے سعودی ٹیم کے جلد دورہ پاکستان پر اتفاق کیا گیا ۔

وزیر اعظم کا دورہ خطے میں دوست ملکوں کے ساتھ روابط کے فروغ کی پالیسی کا اہم جز ہے۔ فوٹو: ٹوئٹر

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مئی 2019 کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا سعودی عرب کا یہ چوتھا دورہ تھا ، مسلسل روابط اس سٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جذبہ خیرسگالی کے تحت وزیراعظم عمران خان کو رخصت کرنے ریاض ایئرپورٹ تک آئا
قبل ازیں سرکاری دورے کے پہلے مرحلے میں وزیر اعظم عمران خان مدینہ پہنچے تھے جہاں رائل ٹرمینل پر مدینہ کے ڈپٹی گورنر وحیب السہلی اور جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید  نے ان کا استقبال کیا۔
مسجد نبوی میں نوافل کی ادائیگی کے بعد وزیر اعظم عمران خان ہفتے کی شام مدینے سے ریاض پہنچے تھے۔ رائل ٹرمینل پر گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر عبدالعزیز، پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز اور د یگر اعلی حکام نے ان کا استقبال کیا۔ 
دورے کے شروع میں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعاون اور دونوں ملکوں کی قیادت کے باقاعدگی سے ہونے والے وفود کے تبادلوں کا حصہ ہے۔
پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی چند دن پہلے استنبول میں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس میں شرکت کے بعد سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کر چکے ہیں۔
 وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی ملاقات میں کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے میں امن و استحکام کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے رواں برس فروری میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں دونوں ملکوں کے مابین کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے اور دونوں ممالک میں تاریخی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

 

شیئر: