Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کو سزا

ہفتے کوپہلے مقدمے میں فیصلہ سامنے آیا ہے۔  فوٹو: ای پی اے
سوڈان کی عدالت نے سابق صدر عمرالبشیر کو منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے جرم میں دو سال قید کی سزا سنا ئی ہے۔
 عرب نیوز اورامریکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق عمرالبشیر پر کئی مقدمات چل رہے ہیں۔ ہفتے کوپہلے مقدمے میں فیصلہ سامنے آیا ہے۔ 
سوڈان کے سابق صدر 2000 کی دہائی میں دارفور کی لڑائی میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو بھی مطلوب ہیں۔

75 سالہ سابق صدر کو بحالی کے سرکاری مرکز میں بھیجا جائے گا۔فوٹو: روئٹر

سوڈانی فوج نے کہا ہے کہ سابق صدر کو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ سوڈان کی ملٹری ،سویلین عبوری حکومت نے ابھی تک عمر البشیر کو دی ہیگ کے حوالے کیے جانے سے متعلق اشارہ نہیں دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے سے پہلے سابق صدر عمرالبشیر کے حامیوں نے کچھ دیر کے لیے عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔
 یادرہے ایک سال پہلے سوڈانی شہریوں نے عمرالبشیر کی تیس برس سے جاری آمرانہ اقتدارکے خلاف بغاوت کی تھی۔
ملک گیر مظاہروں کے بعد اپریل میں سوڈانی فوج نے اقتدار پر قبضے کے بعدسابق صدر عمر البشیر کو تحویل میں لے لیا تھا۔

فیصلہ سنائے جانے سے پہلے سابق صدر کے حامیوں نے عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی فوٹو :اے ایف پی

عمرالبشیرکے دور میں امریکہ نے سوڈان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ملکوں کی فہرست شامل کیا ۔برسوں سے جاری بدانتظامی اور امریکی پابندیوں نے معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا۔
سوڈان کے قانون کے تحت 75 سالہ سابق صدر کو بحالی کے سرکاری مرکز میں بھیجا جائے گا۔
سوڈان کے سابق مرد آہن پررواں سال کے اوائل میں منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ حکومت ختم ہونے کے بعد عمر البشیر کی رہائش سے لاکھوں امریکی ڈالر، یورو اور سوڈانی پونڈبرآمد کیے گئے تھے۔
 سابق صدر پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت کیسز شورش کے دوران مظاہرین کی ہلاکتوں کے مقدمات سے علیحدہ چلائے جا رہے ہیں۔

شیئر: