اینجلو میتھیوز کے مطابق گذشتہ دورہ پاکستان پر آئے سری لنکن کھلاڑیوں سے بات کر کے ان کو آنے کا حوصلہ ملا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں کرکٹ ٹیسٹ سیریز کے لیے دورہ کرنے والے سری لنکن کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے وقت انہیں سکیورٹی کے حوالے سے کچھ تحفظات تھے تاہم کھلاڑیوں کے فیڈ بیک سے انہیں حوصلہ ہوا اور اب پاکستان آکر وہ خود کو نہایت محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
سری لنکن کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے دیگر ٹیموں کو بھی پاکستان آنے کی درخواست کی ہے۔
سابق سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے بتایا کہ گذشتہ دورہ پاکستان پر آئے سری لنکن کھلاڑیوں نے یہاں مہیا کی گئی سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا، اور ان سے بات کر کے ہمیں بھی حوصلہ ہوا۔
واضح رہے کہ ستمبر میں منعقدہ سیریز میں سینئر سری لنکن کھلاڑی سکیورٹی وجوہات کا جواز بنا کر پاکستان نہیں آئے تھے، تاہم اس مرتبہ ٹیسٹ سیریز کھیلنے وہ تمام کھلاڑی پاکستان میں موجود ہیں۔
اسیلہ گونارتنے نے کہا یہ پہلا موقع ہے کہ وہ پاکستان آئے ہیں۔ انہوں نے بھی سکیورٹی انتظامات پر بے حد اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں سکیورٹی اہلکار ان کے گرد حفاظتی حصار قائم رکھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں میتھیوز نے کہا کہ انہوں نے سن رکھا ہے کہ کراچی ’بریانی کیپیٹل‘ ہے، اب جب وہ کراچی آئے تو ضرور بریانی کھائیں گے۔
سری لنکن بیٹسمین کوثل مینڈس کا کہنا تھا پاکستان آکر انہیں کافی اپنائیت سی محسوس ہو رہی ہے، وہاں سری لنکا میں بھی کافی مسلمان آباد ہیں اور ان کی دوستی ہے ان سے لہٰذا یہاں آکر بھی انہیں اپنے ملک جیسا ہی ماحول لگا، دونوں ممالک کے لوگوں کے رویوں اور اطوار میں خاصی مماثلت ہے۔
سری لنکن کھلاڑی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے پاکستان آئے ہیں، پہلا میچ راولپنڈی میں کھیلا گیا جو بارش کی نذر ہوگیا جب کے دوسرا میچ 19 دسمبر سے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ سری لنکن ٹیم سوموار کو کراچی پہنچی اور منگل کے دن سٹیڈیم میں پریکٹس بھی کی۔