Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الفاؤ قریے میں تاریخی پتھر دریافت

پتھر پر اونٹوں، پہاڑوں، پیالوں اور بند کھڑکیوں کے نقش بنے ہوئے ہیں۔ ( فوٹو: مکہ)
سعودی عرب اسلامی دور اور اس سے پہلے کی قدیم ترین تہذیبوں اور تمدنوں کے آثار سے مالا مال ملک ہے۔
تیسری صدی قبل مسیح میں آباد علاقے الفاؤ قریہ سے ایک پتھر ملا ہے جس پر اونٹوں کی شکلیں بنی ہوئی ہیں۔ یہ پتھر ایک مکان کی چھت میں  لگا ہوا تھا۔
سعودی دارالحکومت ریاض سے 700 کلو میٹر جنوب میں واقع الفاؤ قریہ کا علاقہ پہلی کندہ ریاست کا دارالحکومت تھا۔ اس ریاست نے پہلی صدی قبل مسیح کے وسط سے لے کر چوتھی صدی عیسوی کے آغاز تک جزیرہ عرب میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔
مکہ اخبار کے مطابق الفاؤ قریے سے دریافت  ہونے والے پتھر پر اونٹوں، پہاڑوں، پیالوں اور بند کھڑکیوں کے نقش بنے ہوئے ہیں۔

الفاؤ قریہ سے مختلف قسم کے منقش پتھر بڑی تعداد میں دریافت ہوئے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

دریافت ہونے والا آرائشی پتھر متعدد تہذیبوں اور تمدنوں کا حسین امتزاج معلوم ہوتا ہے۔ اس میں  اپنے دور کے عرب علاقے، یونان، رومانیہ اور مشرقی ممالک کی روایتوں کے نقوش نمایاں طور پر نظر آ رہے ہیں۔
 الفاؤ قریہ نادر نقش و نگار کا مرکز رہا ہے۔ یہاں سے مختلف قسم کے منقش پتھر بڑی تعداد  میں دریافت ہوئے ہیں۔
تیسری صدی قبل مسیح کے فنکار نے گھروں اور دیواروں  کو مختلف نقوش سے مزین کر رکھا ہے۔
الفاؤ قریہ مملکت کے مشہور ترین تاریخی عظیم مقامات میں سے ایک ہے۔
یہ اہم تجارتی مرکز اور دھاتوں، غلہ جات اور ملبوسات کی تجارت کرنے والے قافلوں کا سنگم تھا۔ 
 

شیئر: