پتھر پر اونٹوں، پہاڑوں، پیالوں اور بند کھڑکیوں کے نقش بنے ہوئے ہیں۔ ( فوٹو: مکہ)
سعودی عرب اسلامی دور اور اس سے پہلے کی قدیم ترین تہذیبوں اور تمدنوں کے آثار سے مالا مال ملک ہے۔
تیسری صدی قبل مسیح میں آباد علاقے الفاؤ قریہ سے ایک پتھر ملا ہے جس پر اونٹوں کی شکلیں بنی ہوئی ہیں۔ یہ پتھر ایک مکان کی چھت میں لگا ہوا تھا۔
سعودی دارالحکومت ریاض سے 700 کلو میٹر جنوب میں واقع الفاؤ قریہ کا علاقہ پہلی کندہ ریاست کا دارالحکومت تھا۔ اس ریاست نے پہلی صدی قبل مسیح کے وسط سے لے کر چوتھی صدی عیسوی کے آغاز تک جزیرہ عرب میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔
مکہ اخبار کے مطابق الفاؤ قریے سے دریافت ہونے والے پتھر پر اونٹوں، پہاڑوں، پیالوں اور بند کھڑکیوں کے نقش بنے ہوئے ہیں۔
دریافت ہونے والا آرائشی پتھر متعدد تہذیبوں اور تمدنوں کا حسین امتزاج معلوم ہوتا ہے۔ اس میں اپنے دور کے عرب علاقے، یونان، رومانیہ اور مشرقی ممالک کی روایتوں کے نقوش نمایاں طور پر نظر آ رہے ہیں۔