میلے میں معروف عوامی کھانے پیش کئے جارہے ہیں۔ فوٹو سبق
’ہیپی جازان‘ پروگرام نے جازان ونٹر میلے میں دھوم مچا دی۔نوجوان اور اہل و عیال کے ساتھ مقامی خاندانوں کی حاضری توقعات کی تمام حدیں عبور کر گئی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق جازان ونٹر میلہ 16دن جاری رہے گا۔یہ بارہواں سالانہ میلہ ہے۔امسال اس میں پاکستان سمیت 18ممالک شریک ہیں۔
ہیپی جازان پروگرام کے تحت ہیبت ناک شخصیتوں کے مجسمے پیش کیے جارہے ہیں۔روزانہ دس ہزار افراد یہ پروگرام دیکھنے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ بعض اوقات شائقین کی تعداد اتنی زیادہ ہوجاتی ہے کہ انتظامیہ کو میلے کے دروازے بند کرنا پڑتے ہیں۔
میلے کی ابتدا 2009ء میں ہوئی تھی۔ہیپی جازان پروگرام میں بچوں اور ان کے والدین کا خاص خیال رکھا جارہاہے۔ ماں باپ سب اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ میلے میں معروف عوامی کھانے پیش کرنے والے ریستوران اور جازان قہوہ خانے بڑے مقبول ہورہے ہیں۔ یہاں جازان کے تاریخی ورثے کی دریافت والے پروگرام بھی پیش کیے جارہے ہیں۔ تھیٹر، رنگوں کا مقابلہ، بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو جلا دینے والے پروگرام بھی ہورہے ہیں۔
میلے میں آتش بازی بھی بہت پسند کی گئی۔ گورنر شہزادہ محمد بن ناصر نے کلچرل سینٹر میں اس کا افتتاح کیا تھا۔
جازان ونٹر میلے کی وجہ سے مقامی بازاروں میں بھی چہل پہل بڑھ گئی ہے۔ دکانداروں کی چاندی ہوگئی ہے۔ موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے مقامی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کے علاوہ اطراف کے صوبوں میں آباد سعودی اور مقیم غیر ملکی بھی جازان میلے میں پہنچے ہوئے ہیں۔
میلے میں سعودی عرب اور پاکستان کے علاوہ شام، الجزائر، مراکش، پرتگال، سویڈن، فلپائن،امریکہ، یوکرین، روس ، چین ، مصر، اسپین، انڈونیشیا ، یمن اور فرانس، کولمبیا شامل ہیں۔