ترکی کے صوبے الازیگ میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 30 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 6.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ’بطور صدرترکی، آپ کےعلم میں لانا چاہتا ہوں کہ ہم بہت تیزی سےکام کر رہے ہیں۔ ہم اپنےتمام اداروں اور تنظیموں کےساتھ اپنی قوم کےساتھ کھڑےہیں۔ خدا زلزلے میں جاں بحق ہونےوالوں کی مغفرت فرمائے، زخمیوں کو جلد صحتیابی دے۔‘
مزید پڑھیں
-
ترکی میں زلزلہNode ID: 380606
-
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکےNode ID: 406526
-
زلزلے کی صورت میں اپنی حفاظت کے لیے کیا کرنا چاہیے؟Node ID: 435196
انہوں نے کہا کہ ’تمام ریاستی ادارےزلزلے کے بعد تمام حفاظی وامدادی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ کئی صوبوں میں آنے والے اس زلزلے کے بعد کم سےکم نقصان اور شہریوں کی جانوں کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ داخلہ،صحت، ماحولیات اور شہری امور کےوزرا کو علاقےمیں بھجوا دیا گیا ہے۔‘
ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت خوفناک تھا۔ گھر کا فرنیچر ہمارے اوپر گر گیا۔ ہم جلدی سے باہر کی طرف دوڑے۔‘
جو لوگ زلزلے کی وجہ سے گھروں سے باہر نکل آئے تھے انہوں آگ جلا کر رات بسر کی۔
ترک حکومت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات کو 8 بج کر 55 منٹ پر آیا۔ ترکی 2 بہت بڑی فالٹ لائنز پر قائم اور وہاں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔
ترک وزیر ماحولیات کے مطابق زلزلے سے دونوں صوبوں میں تقریباً 30 عمارتیں گر کر تباہ ہوئیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ترکی میں یہ تیسرا زلزلہ ہے۔ اس سے قبل 22 جنوری کو مغربی صوبے مانیسا میں 5.4 شدت کا زلزلہ آیا تھا جبکہ اس کے ایک روز بعد ہی ترک دارالحکومت انقرہ میں 4.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں