فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کوچ اپنی دو ساتھیوں کے ہمراہ 328 دن خلا میں رہنے کے بعد قازقستان کے گھاس کے میدان پر اتریں جو کسی بھی خاتون خلاباز کے لیے اب تک خلا میں رہنے کا زیادہ عرصہ ہے۔
کوچ کی خلائی گاڑی جس میں یورپی خلائی ایجنسی کے سٹیشن کمانڈر لوکا پرمیتانو اور روس کی خلائی ایجنسی ایگزینڈر بھی سوار تھیں، قازقستان کے شہر ژزقازغان کے جنوب میں مشرق میں اتری۔
کوچ خلائی بگاڑی سے مسکراتے ہوئے باہر نکلیں اور ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میں بہت پرجوش اور خوش ہوں۔‘ (فوٹو:سوشل میڈیا)
کوچ خلائی بگاڑی سے مسکراتے ہوئے باہر نکلیں اور ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میں بہت پرجوش اور خوش ہوں۔‘
کوچ گذشتہ سال 14 مارچ کو مشن پر روانہ ہوئی تھیں، ان کے خلا میں اس لمبے عرصے کے قیام سے محققین کو لمبے عرصے خلائی سفر کے خواتین پر اثرات کے بارے میں تحقیق کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ تحقیق ناسا کے چاند پر جانے کے مشن اور مریخ مشن کے لیے بھی اہم ہے۔
کرسٹینا کوچ 41 سالہ انجینئر ہیں جن کا تعلق امریکی ریاست مشی گن سے ہے۔
کوچ اپنی دو ساتھیوں کے ہمراہ 328 دن خلا میں رہنے کے بعد قازقستان کے گھاس کے میدان پر اتریں (فوٹو:ناسا)
انہوں نے گذشتہ سال 28 دسمبر کو خلا میں 289 دن تک تنہا طویل وقت گزارنے والی خاتون خلاباز پیگی وٹسن کا ریکارڈ توڑا تھا۔
کرسٹینا پیگی وٹسن کو سپیس پروگرام میں اپنا ہیرو اور استاد قرار دیتی ہیں۔ انہوں نے اپنی ساتھی جیسیکا میئر کے ساتھ اکتوبر میں خلا میں چہل قدمی کی تھی۔
اس سے پہلے خلائی مشن اور ریکارڈ کے لیے خواتین کے ساتھ کسی مرد خالانورد کو بھی لازمی طور پر بھیجا جاتا تھا۔