پولیس نے ویٹنری ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔فوٹو :روئٹر ز
سعودی شہری نے جانوروں کے ڈاکٹر سے 2 لاکھ ریال کے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اونٹنی کا بچہ’ سکینگ چپ‘لگتے ہی بیس منٹ بعد مرگیا تھا شہری نے وینیٹری ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔
سعودی اخبار’المدینہ ‘کے مطابق سعودی شہر ی 2 ماہ کے اونٹی کے بچے کو جانوروں کے ہسپتال لے گیا۔ ڈاکٹر نے اونٹنی کے بچے کا معائنہ کرنے کے بعد اسے سکینگ چپ لگا دی۔
شہری کا کہنا تھا ’جیسے ہی اوٹنی کے بچے میں چپ لگائی گئی اس کی حالت خراب ہو گئی اور وہ بیس منٹ کے اندر ختم ہو گیا‘۔
پولیس نے جانوروں کے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
شہری کا کہنا تھا ’اونٹنی کے بچے کو ہسپتال لے کر گیا تھا تو وہ مکمل صحت مند تھا اسے کوئی تکلیف نہیں تھی ۔ ڈاکٹر نے غیر مناسب طریقے سے چپ لگائی جس سے اونٹنی کا بچہ ہلاک ہو گیا‘۔
شہری کا کہنا تھا ’ اس کے پاس انتہائی اعلی ٰ نسل کی اونٹنیاں ہیں جن کی قیمت لاکھوں میں ہے ۔ ڈاکٹر نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے اونٹنی کے بچے میں غلط طریقے سے چپ لگائی تھی‘۔
واضح رہے سعودی عرب کے ' بدو' قبائل میں اونٹ پالنے کا رواج عام ہے ۔ اونٹوں کی سالانہ ریس بڑے پیمانے پر منعقد کی جاتی ہے جس میں لاکھوں ریال انعام رکھا جاتا ہے۔
اونٹوں کے بارے معلومات جمع کرنے والے ایک ماہر کا کہنا تھا کہ صدیوں سے بادیہ نشینوںمیں اونٹوں کی پرورش اور تجارت کا رواج ہے ۔ اونٹوں کی نسل کے باقاعدہ شجرے بنائے جاتے ہیں جس کے مطابق اونٹوں کی قیمتوں کا تعین بھی کیا جاتا ہے۔
زمانہ قدیم میں اونٹوں پر عرب قبائل میں شاعری بھی کی جاتی تھی ۔ اونٹوں کو قیمتی تحفے کے طور پر بھی اس کا تبادلہ کیا جاتا تھا ۔ آج بھی عرب ممالک میں اونٹوں کی بڑی منڈی لگائی جاتی ہے ۔
جانوروں کے کلینک میں اونٹوں کو چوری ہونے سے بچانے اور ان کی آمد ورفت کے حوالے سے باخبر رہنے کے لیے اونٹوں کے جسم میں سکینگ چپ لگائی جاتی ہے تاکہ چوری کے امکانات کو ختم کیا جاسکے۔