Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں زہریلی گیس سے پانچ ہلاک

پولیس اور ایدھی ذرائع نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔فوٹو: سوشل میڈیا
 کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے مرنے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔70 سے زائد افراد متاثر ہیں۔
 ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین شامل ہیں۔پولیس اور ایدھی ذرائع نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
 گیس سے متاثرہ افراد کو سانس لینے میں شدید دشواری ہو رہی ہے۔کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔

تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو الرٹ کردیا گیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 نجی ٹی وی چینلز نے پولیس حکام کے حوالے سے بتایا’ اتوار کی رات کیماڑی مسان چوک اور متصل علاقے میں اچانک پراسرار گیس کی بو پھیل گئی جس سے شہری متاثر ہونا شروع ہوئے‘۔
متاثرین کا کہنا ہے’ پورٹ پرکنٹینر سے زہریلی گیس کا اخراج ہوا۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے بندرگاہ پر کسی بحری جہاز سے کیمیکل نکالنے کے دوران ہوا میں گیس شامل ہوئی۔ علاقے سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں‘۔
 کراچی پورٹ ٹرسٹ اتھارٹی کے مطابق ’بندرگاہ پر کوئی ایسا جہاز لنگرانداز نہیں جس میں کوئی کیمیکل ہو یا جہاں سے گیس کا اخراج ہوا ہو‘۔
ہسپتالوں میں متاثرہ افراد کو مخصوص وارڈ میں طبی امداد دی جار ہی ہے۔ تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو الرٹ کردیا گیا۔ 

وفاقی وزیر نے کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام کو واقعہ کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔فوٹو: ٹوئٹر

دریں اثناءوفاقی وزیر برائے جہاز رانی علی حیدر زیدی نے ٹویٹ کی کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام کو واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 وفاقی وزیر کا کہنا تھا ’کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہونے والے جانی نقصان کا سن کر صدمہ ہوا ۔ اگرچہ یہ واقعہ پورٹ پر نہیں ہوا ۔ کے پی ٹی حکام کو اس کی اصل وجہ کی تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے۔
’میری سب سے گزارش ہے جب تک حقائق سامنے نہ آجائیں میڈیا پرکسی تبصرے سے گریز کیا جائے‘۔
 

’ میں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی )حکام کو تحقیقا ت کرنے اور حقائق سامنے لانے کی ہدایت کی ہے‘۔ 
’کے پی ٹی کو کیماڑی کے اسپتال میں متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے کی بھی ہدایت کی ہے‘۔
 ’انہوں نے یقین دلایا کہ اس افسوسناک واقعہ کی تفصیلات مناسب وقت پر شیئر کی جائیں گی اور جو بھی ذمہ دار ہوا اس سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا‘۔
 

شیئر: