Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ دل مطمئن ہے‘ سعودی شہری نے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا

دیت کی رقم لینے سے انکار کیا اور کہا اللہ کی رضا کے لیے معاف کرتا ہوں( فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے تبوک ریجن میں سعودی شہری نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا۔
دیت کی رقم لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ’اللہ کی رضا کےلیے اپنے بیٹے کا خون معاف کرتا ہوں۔‘
العربیہ کے مطابق سعودی شہری عبداللطیف العطوی نے بتایا بیٹے کے قاتل کی سزائے موت پرعمل درآمد میں تین ماہ رہتے تھے۔ اس دوران ثالثی کمیٹی نے بتایا گورنر تبوک شہزادہ فہد بن سلطان ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
کمیٹی نے بتایا ’ملزم کے ورثا دیت بھی دینے کے لیےتیار ہیں تاکہ اس رقم سے بیٹے کے نام مسجد بنائی جائے یا اسے رب کی رضا کےلیےمعاف بھی کرسکتے ہیں۔‘
عبداللطیف العطوی کا کہنا تھا ’گورنر تبوک نے انفرادی طور پر ملاقات کی اور قاتل کو معاف کرنے کی ترغیب دی۔ ان کی باتوں نے میرے دل پر گہرا اثرا چھوڑا۔‘
’سزائے موت کے عدالتی حکم پر عمل درآمد تین ماہ بعد ہونا تھا۔ اس دوران میں نے مسجد نبوی میں نوافل ادا کیے اور استخارہ کیا جس پرمیرے دل کو سکون ملا اور گھروالے بھی معافی کی طرف راغب ہو گئے۔‘
انہوں نے بتایا’ استخارے کے بعد گورنرتبوک سے ملاقات کی اور انہیں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ ایسا عمل عظیم لوگ ہی کرتے ہیں۔‘
 ’معافی کےاعلان کے بعد دل مطمئن ہے، جسے بہت بھاری بوجھ تھا جو اب ہٹ گیا ہے۔‘

شیئر: