پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگ ٹریفک جام سے تنگ نظر آتے ہیں اور ٹریفک پولیس کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، لیکن اگر اُنہیں کہا جائے کہ وہ خود ٹریفک کنٹرول کر کے دکھائیں تو کیا وہ یہ کام کر پائیں گے؟
انڈیا کی ریاست اُتر پردیش کے شہر فیروزآباد میں ٹریفک جام سے تنگ آئے ایک شخص کو ٹریفک جام کی شکایت کرنا مہنگا پڑ گیا کیونکہ اسے خود دو گھنٹے تک ٹریفک کنٹرول کرنا پڑی۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق سونو چوہان نامی شخص منگل کو فیروزآباد میں ٹریفک جام میں پھنس گیا اور وہاں سے نکلنے کے بعد شکایت کرنے سیدھا ٹریفک پولیس کے سینیئر افسر کے دفتر جا پہنچا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں گایوں کی پیٹ پوجا کے لیے ’روٹی بینک‘ کا قیامNode ID: 458036
-
ریپ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جج بے ہوشNode ID: 459176
-
دلہن کے لیے حق مہر میں آئین کی کاپیNode ID: 459226
پولیس افسر ساچندرا پٹیل نے اُلٹا سونو کو امتحان میں ڈال دیا اور کہا کہ کیا وہ دو گھنٹے تک خود ٹریفک کنٹرول کرنا پسند کریں گے، جس پر سونو نے ہامی بھر لی۔
پولیس نے سونو کو ایک ہیلمٹ اور ٹریفک جیکٹ دے کر ’ٹریفک رضاکار‘ کے طور پر تعینات کیا اور انہیں بہت سے دیگر اہلکاروں کے ساتھ اسی علاقے میں بھیج دیا جہاں وہ ٹریفک میں پھنسے تھے۔
ان کے ساتھ جانے والے فیروز آباد کے ٹریفک انسپکٹر رام دت شرما نے بتایا کہ ’اس دوران ون وے ڈرائیونگ اور غلط پارکنگ کرنے پر آٹھ گاڑیوں کا چالان کیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تجربہ کامیاب رہا اور وہ کوشش کریں گے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ رضاکارانہ طور پر ٹریفک نظام میں بہتری کے لیے آگے آئیں۔‘
