ہدف تک پہنچنے سے قبل پیر کی شب لاپتہ ہونے والے ایف اے-50 جیٹ کا ایک جنگی مشن کے دوران فضائیہ کے طیاروں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
فلپائن کی فضائیہ نے سیکیورٹی وجوہ کی بناء پر مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا ہے دیگر طیارے وسطی صوبہ سیبو میں واقع فضائی اڈے پر بحفاظت واپس پہنچ گئے ہیں۔
فلپائنی فوج کے اہلکار نے حساس موضوع پر بات کرنے کا اختیار نہ ہونے کے باعث نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے حادثہ جنوبی فلپائن کے اس علاقے میں پیش آیا جہاں کمیونسٹ باغیوں کے خلاف ایک بغاوت کچلنے کا مشن جاری تھا۔
فضائیہ کی ترجمان کرنل کونسویلو کاسٹیلو نے اچھی امید کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے ’ہم جلد ہی دونوں لاپتہ پائلٹس کا سراغ لگا لیں گے۔
اس حادثے کے بعد دیگر ایف اے-50 طیارے فوری طور پر گراؤنڈ کیے جانے کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
فضائیہ کی ترجمان نے کہا ہے ’ہم دونوں لاپتہ پائلٹس کا جلد سراغ لگا لیں گے۔ فوٹو فلپائن ائیرفورس
فلپائن نے 12 ایف اے-50 ملٹی پرپز لڑاکا طیارے جنوبی کوریا کی کوریا ایرو سپیس انڈسٹریز لمیٹڈ سے 2015 میں 18.9 ارب پیسو (331 ملین ڈالر) میں خریدے تھے۔
فضائیہ کو جدید سہولت فراہم کرنے کے لیے ایف اے-50 طیارے خریدنے کا سب سے بڑا معاہدہ تھا جو فنڈز کی کمی کی وجہ سے بار بار تعطل کا شکار ہوا۔
فلپائن کی فضائیہ ایف اے-50 طیاروں کو بغاوت کے خلاف آپریشنز کے علاوہ مختلف سرگرمیوں، اہم قومی تقریبات اور جنوبی چین کی متنازعہ سمندری حدود کے حفاظتی اقدامات میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔