فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو ادارے کی گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خزانہ نے جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا ابتدائی اجلاس 16 سے 21 فروری تک پیرس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے کی۔
وزارت خزانہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت میں پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کیے گئے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا ہے جس کا اظہار اضافی نو نکات پر مکمل عمل کرنے سے ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
گرے لسٹ میں رکھا جائے یا نہیں؟ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان میںNode ID: 410721
-
بلیک لسٹ کا خطرہ کیوں نہیں ٹل رہا؟Node ID: 438831
’ایف اے ٹی ایف نے جون 2020 تک ایکشن پلان مکمل کرنے کے لیے پاکستان کو مزید اقدامات کرنے کو کہا ہے۔‘
یاد رہے کہ اکتوبر 2019 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو فروری 2020 تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور ساتھ ہی 27 نکات پر مشتمل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی تھی۔
ایف اے ٹی ایف نے پیرس میں ہونے والے اپنے اجلاس کے بعد بیان جاری کیا جس میں پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جون 2020 تک ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمد کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے مناسب پیش رفت کی ہے اور اضافی نو سفارشات پر عمل بھی کیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے ایکشن پلان کے 27 میں سے 14 نکات پر عمل درآمد کی پیش رفت کو تسلیم کرتے ہوئے حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ پاکستان جون تک دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے، قانونی چارہ جوئی اور سزا کے حوالے سے واضح اقدامات کرے بصورت دیگر ایف اے ٹی ایف کارروائی کرے گا۔
The FATF recognises progress made by Pakistan but is concerned about the failure to complete its action plan to reduce money laundering and terrorist financing risks. The #FATF strongly urges #Pakistan to complete its action plan. See more➡️ https://t.co/ucVnC2EbQW #FATFweek pic.twitter.com/hBU0prh9Kc
— FATF (@FATFNews) February 21, 2020