لوگوں سے کہا جائے گا کہ ملتے وقت ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں (فوٹو: اے ایف پی)
یورپ میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی ہاتھ ملانے اور بوسہ لینے پر پابندی لگا رہا ہے۔
اٹلی کی حکومت آج بدھ کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کی منظوری دینے جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان اقدامات کے بارے میں میڈیا کو پیشگی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ’ان اقدامات میں لوگوں کے آپس میں ملاقات کے وقت ہاتھ ملانے اور بوسہ لینے پر پابندی بھی شامل ہے۔‘
دیگر اقدامات میں فٹ بال میچز کے دوران تماشائیوں کے آنے پر پابندی بھی شامل ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے اور ہلاکتوں کے حساب سے اٹلی کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے۔ اب تک اٹلی میں 2500 سے زائد لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور یہ وائرس ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
احتتام ہفتہ اٹلی میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 13 تھی جب کہ پیر کو 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ منگل کو اٹلی میں کورونا سے 27 افراد جان سے گئے۔ زیادہ تر ہلاکتیں میلان کے لومبارڈی ریجن اور بولونگو شہر میں ہوئیں۔
اٹلی کے 22 میں سے 21 ریجنز اس وائرس سے اب تک متاثر ہو چکے ہیں اور فرانس کی سرحد پر واقع اوسٹا ویلی واحد ریجن ہے جو اب تک وائرس سے متاثر نہیں ہوا ہے۔
حکومت اس وائرس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کی منظوری دینے جا رہی ہے جن کا اطلاق پورے ملک پر ہوگا۔
اے ایف پی کے مطابق ان اقدامات میں لوگوں سے کہا جائے گا کہ وہ آپس میں ملتے وقت ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں اور ہجوم والے علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ ان اقدامات میں آپس میں ملتے وقت روایتی طور پر ایک دوسرے کے گال پر بوسے اور ہاتھ ملانے پر پابندی بھی شامل ہے۔
نمائشوں اور شوز کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے جس سے اٹلی کے پہلے سے متاثرہ ہوٹل انڈسٹری پر بہت برا اثر پڑے گا۔