سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’چار نئے مریضوں میں ایک سعودی خاتون ہے جسے کرونا کے شکار مریض سے میل جول رکھنے سے وائرس منتقل ہوا ہے۔ وہ قطیف کمشنری کی رہائشی ہے اور اسے وہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’نئے مریضوں میں دو مریض بحرینی خواتین ہیں جو عراق سے سعودی عرب کے ذریعے بحرین جارہی تھیں۔ انہیں بھی قطیف میں قرنطینہ میں منتقل کیا گیا ہے‘۔
وزارت نے بتایا ہے کہ ’چوتھا مریض امریکی شہری ہے جو بیرون ملک سے واپس آتے ہوئے فلپائن اور اٹلی میں رکا تھا۔ اسے ریاض کے ایک ہسپتال کے قرنطینہ میں منتقل کیا گیا ہے‘۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد سعودی عرب میں کورونا کے شکار مریضوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے‘۔
عسیر کرونا سے پاک
دوسری طرف عسیر اور باحہ ریجن میں محکمہ صحت نے کہا ہے کہ ’دونوں ریجنوں میں کرونا کا کوئی مریض نہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا میں بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ ’دونوں ریجن وائرس سے پاک ہیں تاہم احتیاطی تدابیر کے طور پر اقدامات کیے جارہے ہیں‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’شہری اور غیر ملکی افواہوں پر کان نہ دھریں اور صحیح خبر معتبر ذرائع سے لیں۔ وزارت صحت کرونا کے حوالے سے رہائشیوں کو آگاہ رکھنے کا اہتمام کر رہی ہے‘۔
کرونا سے ہلاکت نہیں ہوئی
ادھر وزارت صحت کے ترجمان نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اختیار کیے جانے والے تمام اقدامات احتیاطی تدابیر کے طور پر ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبر بے بنیاد ہے کہ کرونا وائرس سے کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’کرونا کے شکار مریضوں کی تعداد کا اعلان ہوچکا ہے، سب قرنطینہ میں زیر علاج ہیں اور سب کی حالت مستحکم ہے۔ ان میں کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی‘۔
نیشنل گارڈ کے حوالے سے بے بنیاد خبر
دریں اثنا وزارت نیشنل گارڈ نے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ میں کہا ہے کہ ’ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا ذرائع میں خبر پھیلائی جارہی ہے کہ نیشنل گارڈ کے دو اہلکار کرونا کا شکار ہوئے ہیں، یہ خبر درست نہیں‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’حقیقت یہ ہے کہ نیشنل گارڈ کے کسی بھی اہلکار کو کرونا نہیں ہوا۔ تمام اہلکار سلامت ہیں‘۔
وزارت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ’صحیح خبریں مستند ذرائع سے لیں اور افواہوں پر یقین نہ کریں۔ خبر کی تحقیق کیے بغیر اسے آگے نہ پھیلائیں‘۔