ثریا الجریبی 1960ءمیں تیونس میں پیدا ہوئیں۔ فوٹو سیدتی
تیونس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو وزیر انصاف کے عہدے پر فائز کردیا گیا۔ یہ اعزاز ثریا الجریبی کے نصیب میں آیا ہے۔
وزار ت انصاف تیونس کی کلیدی وزارتوں میں سے ایک ہے۔ تیونس میں داخلہ، خارجہ ، دفاع اور انصاف کی وزارتیں سب سے اوپر ہیں۔ ان وزارتوں میں سے کسی ایک پر بھی کوئی خاتون 1956میں ملک کی آزادی کے بعد سے سرفراز نہیں کی گئی۔
ثریا الجریبی کے انتخاب نے سول سوسائٹی کی برہمی کو کم کردیا۔۔ فوٹو سیدتی
سیدتی میگزین کے مطابق تیونس کی نئی کابینہ میں خواتین کی تعداد بے حد کم ہے۔32 رکنی کابینہ میں صرف 4 خواتین شامل کی گئی ہیں۔
البتہ وزارت انصاف کا قلمدان سنبھالنے کے لیے ثریا الجریبی کے انتخاب نے سول سوسائٹی کی برہمی کو بڑی حد تک کم کردیا۔
تیونس بلکہ پوری عرب دنیا میں پہلی وزیر خاتون بننے کا اعزاز فتحیہ مزالی کو حاصل ہے۔ انہیں 1983 ءکے دوران وزیر خاندان و خواتین بنایا گیاتھا۔
ثریا الجریبی سے قبل عراق میں اسماءصادق اور لبنان میں ماری کلود نجم وزارت انصاف کے قلمدان سنبھالنے کا اعزاز پاچکی ہیں۔
ثریا کے سگے بھائی غازی الجریبی وزیر انصاف کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ فوٹو سیدتی
ثریا الجریبی کون؟
1960میں تیونس میں پیدا ہوئیں۔ فیکلٹی آف لا تیونس سے ایل ایل بی کیا۔پھر 1985ءمیں وکالت کا کورس کیا۔قانون میں پی ایچ ڈی کرکے عدلیہ سے منسلک ہوئیں۔
ثریا الجریبی تیونس کی متعدد عدالتوں میں بحیثیت جسٹس خدمات انجام دے چکی ہیں۔ فوٹو سیدتی
ثریا الجریبی تیونس کی متعدد عدالتوں میں جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔ وہ تیونس کے دارالحکومت کی پرائمری کورٹ کی سربراہ بھی رہی ہیں۔ وزیر انصاف بننے سے قبل اسی عہدے پر کام کررہی تھیں۔
توجہ طلب امر یہ ہے کہ گزشتہ حکومت میں ثریا الجریبی کے سگے بھائی غازی الجریبی وزیر انصاف کے طور پر کام کرچکے ہیں۔